حکومتی کمیٹی اوراپوزیشن کی رہبرکمیٹی کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

govt opposition committee
govt opposition committee

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی اور حکومتی کمیٹی کے درمیان آج ملاقات اسلام آباد میں ہوئی جہاں مذاکرات کا کوئی حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا،دونوں کمیٹیوں کے اراکین اور رہنماؤں کی بیٹھک اکرم درانی کے گھر پر ہوئی۔

پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے رہبر کمیٹی سے ملاقات کی اور مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا۔ حکومتی کمیٹی میں سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی، پرویز الہیٰ، نورالحق قادری، اسد عمر اور اسد قیصر شامل تھے۔

حکومت اور اپوزیشن کے مابین ہونے والے مذاکرات کےدو ادوارہوئے جس کافی الحال کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے ،دونوں کمیٹیوں نے اپنی تجاویز ایک دوسرے کو پیش کیں۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی ڈی چوک اسلام آباد پر جلسے کے مطالبے سے دست بردار ہوگئی ہے اور اس نے آزادی مارچ کو جناح ایونیو تک لانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے جس پر حکومتی کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیاگیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ  فوج کے بغیر نئے انتخابات کرائے جائیں، اسلامی دفعات کا تحفظ اور سویلین اداروں کی بالادستی قائم کی جائے جبکہ حکومتی کمیٹی آزادی مارچ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالے۔

مذاکرات میں آزادی مارچ کےمقام پر تجاویز دی گئیں۔ رہبر کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ مارچ کے شرکا کو ڈی چوک تک آنے کی اجازت دی جائے، اس مطالبے پر حکومتی کمیٹی نے جواب دیا کہ عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ڈی چوک پر احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پرضمانت منظور

پرویز خٹک نےوزیراعظم کو رہبر کمیٹی کے 4 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ سے آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے اپنے استعفے اور دوبارہ انتخابات کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے،زیر اعظم نے آزادی مارچ کے مقام کے معاملے پر رہبر کمیٹی سے مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

قبل ازیں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے بعد دونوں کمیٹیوں کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں حکومتی رکن پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ بڑے اچھے ماحول میں ملاقات ہوئی، ہم نے اپنی اپنی تجاویز ایک دوسرے کے سامنے پیش کیں اور ہم نے اپوزیشن کو لیڈرشپ سے مشاورت کے لیے کہا ہے۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے اعلیٰ سطح پر مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے،حکومت کی سینئر قیادت آئی اور اچھے انداز میں مذاکرات ہوئے اور آپس میں کافی باتیں طے کرلی ہیں۔

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کررکھا ہے، جماعت اسلامی کے سوا تمام اپوزیشن جماعتوں نے جے یو آئی کی حمایت کی ہے۔

Related Posts