ہمیں پاکستان کے سب بچوں کا ماں باپ بننے کی ضرورت نہیں ہے۔فواد چوہدری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہمیں پاکستان کے سب بچوں کا ماں باپ بننے کی ضرورت نہیں ہے۔فواد چوہدری
ہمیں پاکستان کے سب بچوں کا ماں باپ بننے کی ضرورت نہیں ہے۔فواد چوہدری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جسے عبایا لینا ہے وہ لے اور جسے جینز پہننی ہے، وہ پہنے جبکہ ہمیں سب کے بچوں کا ماں باپ بنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے راولپنڈی میں نجی یونیورسٹی میں منعقدہ عالمی میڈیا کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ ہماری ٹیکنالوجی کو عدلیہ کے فیصلوں کے باعث دھچکا لگا۔ ججز سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں کہ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کے کیسز نہ سنے جائیں۔

خطاب کے دوران وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ ججز ڈیجیٹل میڈیا کیسز سننے کی بجائے میرا ایک مشورہ مانیں، کچھ وقت کسی یونیورسٹی میں لگائیں۔ سن 2014ء میں جو عدالتی فیصلے ہوئے ان کے باعث پاکستان کے سوشل میڈیا کمپنیوں سے تعلقات خراب ہوئے۔

پی ٹی اے کے ٹک ٹاک پر پابندی کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں کہ آپ سب کے بچوں کے والدین کا کردار ادا کریں، عبایا لینے والوں کو عبایا اور جینز پہننے والوں کو جینز خریدنے دیں۔ حکومت کو پابندی عائد نہیں کرنی چاہئے۔

وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری لانے کیلئے ریاستی پالیسیاں بدلنے کی ضرورت ہے۔ اگر یہ نہیں کیا جائے گا تو سرمایہ کار متنفر ہوں گے۔ زندگی بنانے کیلئے سیاسی و معاشی آزادی چاہئے۔ ہر شخص کو اپنی پسند کا کام کرنے کا حق حاصل ہے۔ ویڈیو گیمز کے شوقین افراد گیمز کھیلیں اور جو پڑھائی کا شوق رکھتے ہیں وہ پڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ پڑھ لکھ کر نواب بننے کا زمانہ گزر چکا ہے۔ آج سائنس و ٹیکنالوجی کا دور اور اکیسویں صدی ہے۔ 20 سالہ نوجوان افراد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ارب پتی بن جاتے ہیں۔ پالیسیاں بدل کر ہی ملک ترقی کرسکتا ہے اور آگے بڑھ سکتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: کفایت شعاری مہم، وزیرِاعظم ہاؤس کے اخراجات 18 کروڑ تک کم ہو گئے

Related Posts