اسلام آباد: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیےیورپی یونین کی جانب سے پاکستان کوتکنیکی معاونت کی پیش کش کی گئی ہے ۔
برسلز میں یورپی یونین اور پاکستان کے جوائنٹ کمیشن کے دسویں اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق دونوں فریقین نے پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں پاکستان نے یورپی یونین کی جانب سے تکنیکی معاونت کی پیشکش کو سراہا، اجلاس میں ‘جی ایس پی پلس ‘ پر عملدرآمد، تجارت اور سرمایہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل، کاروباری ماحول میں بہتری کے معاملات پر توجہ مرکوز کی گئی۔
مشترکہ کمیشن کا اجلاس 13 اور 14 نومبر کو تجارت، ترقیاتی تعاون، جمہوریت، گورننس، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق ذیلی گروہوں کے اجلاس کے بعد ہوا تھا، یورپی یونین اور پاکستان نے ترقیاتی تعاون سے متعلق جاری سرگرمیوں میں حوصلہ افزا پیشرفت کو سراہا اور 2020 کے بعد تعاون سے متعلق ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔
اعلامیے کے مطابق جمہوریت، گورننس، انسانی حقوق اور قانون سے متعلق ذیلی گروہوں کے اجلاس کے دوران دونوں فریقین نے جمہوری اداروں، قانون کی حکمرانی، گڈ گورننس، انسانی حقوق کے تحفظ، مزدوروں کے حقوق اور بنیادی آزادی سے متعلق مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا ‘دہشتگردی سے متعلق سفر’ کی مالی معاونت کو جرم قرار دینے پر زور