اگلے 2 برس بھی پاکستان افراط زرکم نہیں کرسکے گا، عالمی بینک کی مہنگائی مزید بڑھنے کی پیشگوئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک
پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:عالمی بینک نے اگلے دوبرسوں کیلئے پاکستان کی اقتصادی نشوونماکے اہداف میں کمی کی پیشگوئی کرتے ہوئے قراردیاہے کہ حکومت افراط زر،عوامی قرضوں اورخسارے میں کمی کے اہداف پورے نہیں کرسکے گی۔

2019کی رپورٹ کے مطابق ان مسائل کی نشاندہی کی ہے جن کاانھیں اقتدارکے تیسرے سال تک سامنا کرناپڑے گا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کااقتصادی رویہ خطے کے دیگرتمام ممالک سے مختلف تھا۔روپے کی قدرمیں خاطرخواہ گراوٹ کے باوجودعالمی بینک نے ستمبرکے اختتام تک اس میں 4.8فیصداضافہ دیکھا۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی کہ 2001 کے بعدسے پہلی بارغربت کے خاتمے کیلئے پاکستان کی پیشرفت رک جائے گی۔جس کی وجہ آئی ایم ایف کے 6ارب ڈالرکے 39مہینوں کے مالیاتی پروگرام کے تحت کی گئی اقتصادی مطابقت ہے۔

کرنٹ اکاونٹ خسارے کے سوااقتصادی اہداف پورے نہ ہونے کی بری خبرمالی مشیرحفیظ پاشاکے اس اعلان کے بعدسامنے آئی کہ حکومت نے رواں مالیاتی سال کے پہلی سہ ماہی میں تجارتی اورمالی خسارے پرقابو پالیا ہے۔

پاکستان ،جنوبی ایشیا کے دیگرمتعددممالک کی طرح اپنی استعدادکے برعکس آدھانشوونماکررہا ہے۔مالی سال 2019۔ 20 میں یہ 2.4فیصدکے حساب سے ترقی کرے گا۔پاکستان میں اس عرصے کے دوران اس کی نشوونماکی شرح 2.4فیصدکے حساب سے ترقی کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق اقتصادی نشوونما کی بحالی کی رفتارآہستہ ہونے کاامکان ہے جو2020-21 کے مالی سال میں صرف3فیصد ہوگی،اس کی وجہ اقتصادی صورتحال میں بہتری اورڈھانچہ جاتی اصلاحات کی بدولت بیرونی طلب بڑھی ہے۔رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف پروگرا م کی بدولت نشوونمامیں بحالی 2021-22 سے متوقع ہے تاہم یہ عالمی منڈیوں میں قدرے استحکام اورتیل کی قیمتوں میں کمی سے مشروط ہے۔

Related Posts