شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایکنک کا اجلاس، 326 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حزب اختلاف مہنگائی سے متعلق جھوٹ کا سہارا نہ لے، شوکت ترین
حزب اختلاف مہنگائی سے متعلق جھوٹ کا سہارا نہ لے، شوکت ترین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایکنک اجلاس میں 326 ارب روپے کے پراجیکٹس کی منظوری دے دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی(ایکنک) کی صدارت وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کی جس کے دوران 326 ارب روپے کے متعدد پراجیکٹس منظور کر لیے گئے۔

ایکنک کے منظور کردہ پراجیکٹس میں ایم 2 پر پنڈ دادن خان سے لے کر جہلم تک انٹرچینچ شامل ہے جس کیلئے 12 ارب 76 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی جو 3 سال میں مکمل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

انٹرچینج کیلئے زمین کی قیمت صوبائی حکومت ادا کرے گی۔ ایکنک کی ہدایات کے مطابق پنجاب، ہارٹی کلچر چارجزاور صوبائی ریونیو اتھارٹی کے ٹیکس چارجز کی بھی اپنے ذرائع سے ادائیگی کا ذمہ دار ہوگا۔

وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایکنک اجلاس میں جن دیگر پراجیکٹس کی منظوری دی گئی ان میں 115 کلومیٹر طویل تربت مند روڈ کی تعمیرِ نو بھی شامل ہے جو ایم 8 سے ایرانی سرحد تک ہوگی جس کی لاگت کا تخمینہ 10 ارب 46 کروڑ لگایا گیا ہے۔

اجلاس کے دوران14 ارب 68 کروڑ کی 228 کلومیٹر طویل پنجگور تا گچک آواران روڈ کی تعمیراور 19 ارب 19 کروڑ روپے کی 121 کلومیٹر طویل بین الصوبائی اکنامک کاریڈور بذریعہ گلگت بلتستان و آزاد کشمیر اور وادئ استور روڈ کی منظوری بھی دی گئی۔

نیشنل ہائی وے (این 25) پر 330 کلومیٹر طویل خضدار کچلاک سیکشن پراجیکٹ کی منظوری دی گئی جس کی مالیت کا تخمینہ 81 ارب 58 کروڑ لگایا گیا ہے جبکہ 49. ارب 94کروڑ کی 216 کلومیٹر طویل شندور گلگت روڈ کی تعمیر کی منظوری بھی دی گئی۔

یاد رہے کہ اِس سے قبل وفاقی حکومت نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو 89 ارب 20 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی۔

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے بجلی و پٹرولیم تابش گوہرنے کہا کہ مجھے یہ بات بتاتے ہوئے خوشی رہی ہے کہ حکومت نے آئی پی پیز کو ادائیگی کی ہے تاکہ یہ دیرینہ مسئلہ مستقل بنیاد پر حل ہوسکے۔ 

مزید پڑھیں: وفاق نے آئی پی پیز کو 89 ارب 20 کروڑ روپے ادا کردئیے

Related Posts