غزہ لہو لہو، حماس سے مذاکرات کے دوران رفح پر حملے کی تیاری کیوں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

رفح پر حملے کی تیاری
(فوٹو: الجزیرہ)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

غزہ لہو لہو ہوچکا جبکہ اسرائیل حماس سے مذاکرات کے دوران دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے رفح پر حملے کی تیاری کررہا ہے جس کا مقصد مکمل جنگ بندی مسترد کرتے ہوئے حماس قیادت کو اپنی مرضی کا معاہدہ کرنے پر مجبور کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے رفح سے فلسطینیوں کا انخلاء شروع کردیا، پیر کے روز جاری بیان میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہم 1 لاکھ رہائشی فلسطینیوں کو رفح سے نکال رہے ہیں۔ اس علاقے میں “دہشت گرد” ہیں جن کے خلاف شدید طاقت استعمال کی جائے گی۔

مشرقی رفح میں رہنے والے فلسطینیوں کو شمال کی جانب جانے کا کہا جارہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا (کان نیوز) کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح میں زمینی آپریشن کیلئے تیار ہے۔ اسرائیل نے رفح میں تحریری پمفلٹ بھی پھینکے جن میں فلسطینیوں کو علاقے سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

رفح پر حملے کی وجوہات

بھارتی میڈیا (ہندوستان ٹائمز) کا کہنا ہے کہ جب حماس اور اسرائیل کے مابین قاہرہ میں جاری مذاکرات میں بات چیت آگے بڑھتی نظر نہ آئی تو اسرائیل نے رفح پر حملے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ اتوار کو حماس کے ہاتھوں اسرائیل کے 3 فوجی مارے گئے تھے۔

حماس کے مسلح ونگ نے راکٹ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی جس کے بعد اسرائیل نے جنگ زدہ غزہ کے فلسطینیوں کو بھیجی جانے والی امداد کا راستہ روک دیا۔ گزشتہ کچھ ماہ سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کہہ رہے ہیں کہ رفح کے لوگ حملے سے بچنے کیلئے علاقہ چھوڑ دیں جہاں اس وقت 14لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں۔

Related Posts