پاکستان سے ڈالر کا اخراج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں گزشتہ چند روز کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہت زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی جس کیلئے افغانستان میں کرنسی کے اخراج کوذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

پاکستانی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں 172 روپے کی نئی تاریخ تک پہنچ چکی ہے اور آنے والے دنوں میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان سے ہر روز 2 ملین ڈالر سے زیادہ کیش افغانستان میں اسمگل کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی روپیہ گزشتہ چار ماہ کے دوران ڈالر کے مقابلے میں 9 فیصد کے قریب گر چکا ہے۔ روپیہ تیزی سے قوت خرید کھو رہا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی میں اچانک اضافہ ہوا اورصارفین کو بری طرح نقصان پہنچایاہے۔

بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے غیر ملکی کرنسی کے اخراج پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔افغانستان جانے والے تمام مسافروں کو صرف ایک ہزار ڈالر فی وزٹ لے جانے کی اجازت ہوگی جس کی زیادہ سے زیادہ سالانہ حد 6000 ڈالرہے جبکہ 500 ڈالر یا اس سے زیادہ خریدنے والوں کو بیرون ملک رقم بھیجنے کے لیے بائیومیٹرک تصدیق فراہم کرنا ہوگی۔

طالبان کے قبضے سے پہلے افغانستان نے امریکی ڈالر پر بہت زیادہ انحصار کیا کیونکہ مقامی کرنسی کی قیمت ختم ہوگئی تھی۔

تمام تجارت ، کاروباری لین دین اور مقامی خریداری بھی امریکی ڈالر میں ترجیحی کرنسی کے طور پر کی گئی لیکن امریکی انخلاء کے بعد افغانستان میں بینکاری نظام درہم برہم ہو گیا ہے کیونکہ لوگ اپنے پیسے نکالنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

امریکہ ہر سال تقریبا 500 ملین ڈالر افغانستان لاتا تھا جو کہ مارکیٹ میں گھومتا تھا اور اس وقت افغانستان میں ڈالر پاکستان کے مقابلے میں سستا تھا لیکن اب یہ سلسلہ امریکی انخلا ء کے بعد ختم ہو گیا ہے۔

امریکہ نے افغانستان کے غیر ملکی ذخائر کے 9 بلین ڈالر بھی ضبط کر لیے ہیں اور افغانستان کا مرکزی بینک دیوالیہ ہو چکا ہے۔

اس کے نتیجے میں غیر ملکی کرنسی غیر قانونی چینلز کے ذریعے وہاں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے لائی جارہی ہے۔ اس سے پاکستان میں غیر ملکی کرنسی کے غیر قانونی بہاؤ کو روکنے اور روپے کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

حکام کے لیے خاص طور پر منی ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے امریکی ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کو روکنا بھی ضروری ہے۔ایسا کرنے میں ناکامی یقینی طور پر معاشی حالت کو خراب کرے گی۔ افغانستان کی صورتحال پاکستان کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے جس کو روکنا ناگزیر ہے۔

Related Posts