بھارتی فلم انڈسٹری کے سابق ہیرو اور لیجنڈری فنکار دلیپ کمار آج طویل علالت کے بعد 98 برس کی عمر میں انتقال کر گئے جنہیں دنیا بھر کے اداکاروں اور سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہر طبقۂ فکر کے لوگ ہمیشہ یاد کریں گے۔
گزشتہ بدھ کے روز بھارتی فنکار دلیپ کمار کو ممبئی کے ہندوجا ہسپتال میں سانس لینے میں تکلیف کی شکایت پر داخل کرایا گیا تھا جس کے بعد ان کے انتقال کی خبر سامنے آئی۔
دلیپ کمار کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ترجمان فیصل فاروقی نے پیغام ارسال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے دلیپ کمار انتقال کر گئے ہیں، ہم خدا کیلئے ہیں اور ہمیں اس کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
گزشتہ کچھ برسوں سے دلیپ کمار گردے کی تکلیف اور نمونیا کی وجہ سے بھی ہسپتال میں داخل اور ڈسچارج ہوتے رہے۔
بالی ووڈ فنکار دلیپ کمار گزشتہ برس مارچ میں ملک گیر لاک ڈاؤن کے نفاذ سے پہلے اپنی اہلیہ سمیت مکمل طور پر قرنطینہ میں چلے گئے تھے۔ یہ عمل احتیاطی تدبیر کے طور پر اختیار کیا گیا۔
فلمی دنیا میں آمد سے قبل دلیپ کمار یوسف کے نام سے جانے جاتے تھے، انہوں نے نیا دور، مغلِ اعظم، دیوداس، رام اور شیام، انداز اور مدھومتی سمیت بہت سی تاریخی فلموں میں کام کرکے شہرت کمائی۔
قبل ازیں دلیپ کمار پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پیدا ہوئے جہاں ان کی جائے پیدائش قصہ خوانی محلہ بیان کیا جاتا ہے۔
کچھ برس قبل دلیپ کمار کی سوانح حیات دلیپ کمار دی سبسٹینس اینڈ دی شیڈو کے نام سے شائع ہوئی جس کے متعلق ناقدین کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار زندگی کا زیادہ حصہ چھپا گئے۔
ان کے زمانے کی خوبصورت ترین فنکارہ سمجھی جانے والی مدھوبالا سے دلیپ کمار کا عشق بے حد مشہور ہوا لیکن دلیپ کمار نے اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کرلی۔
مجموعی طور پر دلیپ کمار نے 60 سے زائد فلموں میں کام کیا۔ انہوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1944 میں کیا تھا تاہم باکس آفس پر پہلی بار ان کی فلم جگنو 1947 میں ہٹ ہوئی۔
اگلے 2 سال بعد دلیپ کمار نے راج کپور کے ہمراہ محبوب خان کی فلم انداز میں کام کرکے بے مثال شہرت حاصل کی جس نے انہیں راتوں رات اسٹار بنا دیا۔
دلیپ کمار کے انتقال پر پاکستان اور بھارت سمیت دنیا بھر میں ان کے مداح بے حد غمزدہ ہیں۔ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ دلیپ کمار کا انتقال بالی ووڈ کیلئے عظیم نقصان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تصویری تجزیہ: پنکی سے محترمہ بینظیر بھٹو تک کامیابیوں کاسفر