توہین عدالت کیس: وفاقی وزیر غلام سرور خان کو جواب طلبی کا نوٹس جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

توہین عدالت کیس: وفاقی وزیر غلام سرور خان کو جواب طلبی کا نوٹس جاری
توہین عدالت کیس: وفاقی وزیر غلام سرور خان کو جواب طلبی کا نوٹس جاری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدالت نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو جواب طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ 14 نومبر تک معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے ساتھ حاضر ہوں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہینِ عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس  کے دوران معاونِ خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے اپنی درخواست کے وفاقی وزیر غلام سرور سے منسلک کیے جانے پر سوال اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں، آج نام ای سی ایل سے نکال دیں گے۔گورنر پنجاب

معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے عدالت سے سوال کیا کہ میری درخواست کا غلام سرور سے کیا تعلق ہوسکتا ہے، جبکہ ان کا بیان ان کا انفرادی کام تھا، جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے  کہا کہ آپ ایک ہی کابینہ کے ارکان ہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئےکہا کہ حکومت کا کام عوام کا اداروں پر اعتماد مضبوط کرنا ہوتا ہے، لیکن حکومت خود لوگوں کا اعتبار کیسے ختم کرسکتی ہے؟ حکومت کے قائم کردہ میڈیکل بورڈ سے کیا یہ سمجھیں کہ عدالت کو گمراہ کیا گیا؟

معاونِ خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مجھے یہ اختیار نہیں کہ میں وفاقی وزیر غلام سرور کی طرف سے عدالت کو کوئی جواب دے سکوں۔ وقت دیا جائے،  ان کا بیان منگوا کر دیکھیں گے۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ اگر کابینہ کے وزرا کی طرف سے ایسے بیانات سامنے آئے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ بتایا جائے کیا یہ عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے؟ کیا میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی جعلی رپورٹ تیار کی؟

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اگر کسی وزیر نے ایسی کوئی بات کی ہے تو اس کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے جبکہ حکومت کا ایسا کوئی مؤقف نہیں۔انہوں نے غیر مشروط طور پر اپنے ریمارکس واپس لیتے ہوئے عدالت سے استدعا کی کہ توہینِ عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے وفاقی وزیر غلام سرور خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے توہین عدالت پر جواب طلب کر لیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمان کو تجویز دی کہ ٹھٹھرتی سردی میں مارچ شرکاء اور کارکنان کو بھی ایسا ہی بستر دیں جیسا وہ خود استعمال کرتے ہیں۔ 

دارالحکومت اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کریز سے نکل نکل کر چھکے لگائے لیکن اب انہیں رُک کر کھیلنا ہوگا۔

مزید پڑھیں: ٹھٹھرتی سردی میں کارکنوں کو بھی مولانا والا بستر دیا جائے۔فردوس عاشق اعوان کی تجویز

Related Posts