لاہور واقعے میں پولیس سے پہلے متاثرہ خاتون کو بچانے والے مسیحی نوجوان سے ملئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گزشتہ دنوں لاہور میں پیش آنے والے والے ایک ناخوشگوار واقعے میں ایس پی شہربانو کے بعد مشتعل ہجوم کے ہاتھ سے خاتون کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کرنے والا ایک اور ہیرو عیسائی نوجوان سامنے آیا ہے۔

توہین مذہب کے الزام پر مشتعل ہجوم کے گھیرے میں آئی ہوئی خاتون کو پنجاب پولیس کی بہادر لیڈی افسر ایس پی شہربانو نے جس جرات، بہادری، ہمت اور پیشہ ورانہ مہارت سے ریسکیو کیا اور اس سارے معاملے کو اپنی سرکردگی میں احسن انداز میں نمٹایا، وہ سب کے سامنے ہے اور اس پر بجا طور پرہر طرف سے تعریفیں کی جا رہی ہیں۔

اب اس واقعے کا ایک اور ہیرو سامنے آیا ہے، جو سب سے پہلے آگے بڑھ کر جذبات میں بپھرے ہجوم اور ہر طرف سے مشتعل لوگوں میں گھری خاتون کے درمیان چٹان بن کر کھڑا ہوا اور پولیس آنے تک متاثرہ خاتون کو بڑی بہادری سے تحفظ فراہم کیا۔

پولیس کے پہنچنے سے پہلے متاثرہ خاتون کو مشتعل ہجوم کےہاتھوں نقصان پہنچنے سے بچانے والا یہ شخص ایک کرسچن شہری ہے اور اس فوڈ سینٹر کا مالک ہے، جہاں متاثرہ خاتون کھانا کھاتے ہوئے مشتعل ہجوم کے نرغے میں آگئی تھی۔

متاثرہ خاتون کے گرد مشتعل ہجوم بڑھنے لگا تو اس بہادر مسیحی نوجوان نے اپنی جان اور شاپ کے ممکنہ نقصان کی پروا کیے بغیر خاتون کو اندر بٹھا کر شاپ کا شٹر بند کردیا، تاکہ ہجوم متاثرہ خاتون تک نہ پہنچ سکے اور اس طرح ہجوم کو پولیس کے آنے تک مصروف رکھنے میں کامیاب ہوگیا۔

خاتون کی جان بچانے والے اس مسیحی نوجوان نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ مارکیٹ میں شاپنگ کرکے میری شاپ کے قریب پہنچی تو ایک صاحب نے انہیں روک کر لباس کے متعلق ان سے گفتگو شروع کردی۔

خاتون نے اس شخص کو بتایا کہ وہ کون ہوتے ہیں ان سے اس طرح سرعام سوالات کرنے والے، یہ کپڑے وہ دبئی سے لائی ہے اور اس میں کوئی گستاخی اور توہین والی بات نہیں لکھی ہے۔

فوڈ سینٹر کے مالک مسیحی نوجوان کے مطابق راہگیر نے خاتون کے ساتھ بحث جاری رکھی اور اصرار کیا کہ وہ یہ لباس اتار دے، انہیں اس کی جگہ عبایا دیا جائے گا، وہ پہن لے، مگر خاتون نے انکار کردیا، جس پر اس شخص نے شور مچا دیا کہ خاتون نے توہین کر دی ہے۔

مسیحی نوجوان نے بتایا کہ اس دوران خاتون اپنے شوہر کے ہمراہ ان کے فوڈ سینٹر میں آگئی، تو اس کے ساتھ لوگ بھی انہیں مارنے کیلئے اس کے پیچھے اندر آگئے۔

مسیحی نوجوان نے بتایا کہ اس دوران انہوں نے خاتون کے تحفظ کیلئے شٹر ڈاؤن کیا اور ون فائیو پر کال کرکے پولیس بلوائی، اس کے ساتھ ہی خاتون نے کال کرکے پولیس سے اعلیٰ آفیسرز بھیجنے کی درخواست کی جس کے بعد ایس پی شہربانو اور علاقہ ایس ایچ او اور دیگر افسران موقع پر پہنچے اور حالات کنٹرول کرلیے۔

نوجوان نے بتایا کہ حالات بڑے سنگین ہوگئے تھے، تاہم اس کے باوجود انہوں نے ہمت دکھائی اور مشتعل ہجوم کو خاتون تک پہنچنے سے روکنے کیلئے شاپ کا شٹر بند کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس پی صاحبہ نے خاتون کو ریسکیو کیا تو اس کے بعد بھی کچھ لوگ ہاتھوں میں چھریاں لے کر پولیس حراست میں خاتون کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہے مگر خدا نے خاتون کو ان سے بچالیا۔

Related Posts