چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین اپنے عہدوں پر حسب سابق فائز رہیں گے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chairman and Deputy Chairman
تحریک عدم اعتماد ناکام، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عہدوں پر برقرار رہیں گے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سینیٹ میں اپوزیشن اور وفاقی حکومت  کی طرف سے گزشتہ روز پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحاریک ناکام رہیں۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا اپنے اپنے عہدوں پر حسب سابق فائز رہیں گے۔چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن جبکہ ڈپٹی چیئرمین کے خلاف حکومت نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی۔ 

سینیٹ کا اجلاس پریزائڈنگ آفیسر بیرسٹر محمد علی سیف کی زیر صدارت شروع ہوا۔سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار  اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جس کی 64 ارکانِ ارکان نے نشستوں سے کھڑے ہو کر حمایت کی  اور پریزائڈنگ آفیسر نے رائے شماری کی منظوری دی۔

اس کے بعد سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر خفیہ رائے شماری ہوئی۔100 اراکین سینیٹ نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے 5 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔اس کے علاوہ 4 اراکین سینیٹ نے اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا جن میں سے دو اراکین سینیٹ جماعت اسلامی سے تعلق رکھتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے اپوزیشن کو 53 ضروری ووٹوں میں سے 50 مل سکے اور چیئرمین سینیٹ کے حق میں 45 ووٹ ڈالے گئے۔پریزائڈنگ آفیسر بیرسٹر سیف نے قرارداد ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے پر  اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کا اعلان کیا۔ 

سینیٹ میں عددی اکثریت نہ رکھنے کے باوجود حکومت کی اس حیرت انگیز کامیابی پر حکومتی ارکان سینیٹ نے ڈیسک بجائے اور اپنی اپنی خوشی کا اظہار کیا۔حکومتی اراکین سینیٹ کی طرف سے ایک سنجرانی سب پہ بھاری کے نعرے بھی لگائے گئے۔ 

جماعت اسلامی اس سے قبل تحریک عدم اعتماد پر غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کرچکی تھی اس لیے ان کے سینیٹرز ووٹنگ سے لاتعلق اور اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد پر ساتھ نہ دینے والے سینیٹرز آئی ایس آئی کے لوگ ہیں۔ میر حاصل بزنجو

بعد ازاں ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف حکومت کی طرف سے قائد ایوان شبلی فراز نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جس پر اپوزیشن نے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا، تاہم 5 اپوزیشن سینیٹرز نے اس کے باوجود ووٹنگ میں حصہ لیا جن میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، روبینہ خالد، محمد علی جاموٹ ،قراۃ العین مری اور ساجد میر شامل ہیں۔حکومت بھی درکار 53 ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہی  اورمحض 32 ووٹ حاصل کرسکی اور تحریک عدم اعتماد ناکام رہی۔تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ 

Related Posts