جامعہ اردو میں  APMSO کے طلبہ کا اساتذہ کو زدوکوب کرنے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PhD dissertation Report came out before Jamia Urdu GRMC meeting

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جامعہ اردو کے گلشن اقبال کیمپس میں طلبہ تنظیم آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (اے پی ایم ایس او)کے کارکنان کی جانب سے شعبہ ریاضی کے استاد فرزند علی کو زدوکوب کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا۔

جس کی شکایت وائس چانسلر کو کی گئی، جس کے باوجود تاحال کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے، جس کی وجہ سے جامعہ کے اساتذہ و طلبہ میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے۔

جامعہ اردو گلشن اقبال کیمپس میں امتحانات کا سلسلہ جاری ہے،جہاں طلبہ کے ایڈمٹ کارڈ پر واضح ہدایات موجود ہیں کہ کمرہ امتحان میں موبائل فون کی اجازت نہیں  ہو گی تاہم اساتذہ موبائل فون کرنے پر فون طالب علم کے پاس ہی رہنے دینے کی رعایت دے دیتے ہیں۔

 

جس کا بعض طالب علم ناجائزہ فائدہ اٹھا کر موبائل فون کے ذریعے نقل کرنے لگتے ہیں، جمعرات کومرزا زوہیب بیگ نامی طالب علم موبائل فون کے ذریعے نقل کرتے پایا گیا جس کونگران امتحانات ڈاکٹر فرزند علی نے منع کیا۔

پیپر کے بعد موبائل کے ذریعے نقل کرنے والے طالب علم نے اپنی طلبہ تنظیم اے پی ایم ایس او کے کارکنان کو لا کر نقل سے روکنے والے شعبہ ریاضیاتی علوم کے لیکچرار فرزند علی کو سخت نتائج کی دھمکیاں بھی دیں اور آئندہ طلبہ کو امتحان میں تنگ نہ کرنے اور سہولت فراہم کر نے کی دھمکی بھی دی۔

جس کے بعد متاثرہ استاد نے پی اینڈ ڈی کے سابق انچارج محمد صدیق سمیت دیگر اساتذہ کے ہمراہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم سے ملاقات کی اور انہیں واقع کے بارے میں آگاہ کیا۔

مزکورہ واقعہ کے بارے میں شعبہ ریاضی کے استاد فرزند علی نے باقاعدہ تحریری درخواست دی، جس میں استاد کی توہین میں ملوث طلبہ اور تنظیمی کارکنان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

وائس چانسلر نے درخواست پر انضبانی کمیٹی کو کارروائی کرنے کیلئے لکھ دیا،تاہم 3رو ز گزر جانے کے باوجود ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

مزید پڑھیں: اساتذہ و ملازمین نے جامعہ اردو بچاؤ تحریک کا آغاز کر دیا

اس حوالے سے جامعہ کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ضیا القیوم سے متعد د بار رابطے کی کوشش کی گئی تاہم انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا۔

Related Posts