امریکا نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو غلط سمت میں بڑا قدم قرار دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو غلط سمت میں بڑا قدم قرار دے دیا
امریکا نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کو غلط سمت میں بڑا قدم قرار دے دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کی جوہری سرگرمیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں ایک بڑا اقدام قرار دے دیا جو غلط سمت میں اٹھایا گیا۔

ایران کی جوہری سرگرمیوں پر تنقید کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی اور ذمہ داریوں کو نظر انداز کرنا غیر ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سدھو کرتار پور راہداری افتتاح میں شریک ہوں گے یا نہیں، معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا

محکمہ خارجہ امریکا  نے ایران کی یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ جوہری معاہدے سے جڑی ہوئی ذمہ داریاں نظر انداز کرنا غلط سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔

امریکی تنقید کا پس منظر

ایرانی حکومت نے اپنی سینٹری فیوج مشینوں میں جلد ہی یورینیم گیس بھرنے کا عمل شروع کرنے کا عندیہ دیا تھا جو امریکا سمیت دنیا بھر میں تقریباً ہر ملک کے علم میں ہے۔

گزشتہ سال 2018ء میں امریکا نے ایران سے کیے جانے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی جس کے بعد معاہدے کی پابندی اور یورینیم افزودگی کی شرائط کا اطلاق امریکا پر نہیں کیا جاسکتا۔

ایران کی طرف سے سینٹری فیوج مشینوں میں جلد ہی یورینیم گیس بھرنے کے آغاز پر امریکا کی کڑی تنقید دراصل اسے بین الاقوامی معاہدے کی طرف توجہ دلانے کے لیے ہے تاکہ ایران سے  امریکا سمیت کسی ملک کو جوہری حملے کا خطرہ نہ رہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے انسداد دہشتگردی سے متعلق امریکی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں دو دہائیوں سے جاری پاکستان کی کوششوں کو نظراندازکیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ نے دو روز قبل  دہشت گردی کے انسداد کی کوششوں سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ پرردعمل میں کہا کہ پاکستان کو امریکی دعوؤں پر مایوسی ہوئی، رپورٹ میں پاکستان کی کوششوں کونظراندازکیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا انسداد دہشتگردی سے متعلق امریکی رپورٹ پر مایوسی کا اظہار

Related Posts