نئے اٹارنی جنرل کی جسٹس قاضی عیسیٰ ریفرنس میں پیروی سے معذرت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

khalid javed qazi faez
khalid javed qazi faez

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے متعلق ریفرنس میں پیروی سے معذرت کرلی۔

سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس دوران نئے اٹارنی جنرل خالد جاوید، وزیر قانون فروغ نسیم و دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطا بندیال نے نئے اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ محنتی شخص ہیں، آپ پہلے بھی جب اٹارنی جنرل تھے تو آپ سے معاونت ملتی تھی، اس کیس میں بھی اپنا ذہن استعمال کریں۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے کیس میں حکومت کی نمائندگی سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں مفادات کا ٹکراؤ ہے، عدالت کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس ریفرنس پر پہلے ذاتی طور پر اعتراضات اٹھا چکا ہوں، جس کے بعد میرا کیس میں پیش ہونا مناسب نہیں، حکومت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو مقدمے میں وکیل مقرر کرنے کی درخواست دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا ہے کہ اس درخواست کو قبول کیا جائے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن کی اس کیس کے حوالے سے تیاری ہے، جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے پوچھا کہ اگر ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل دے سکتے ہیں تو آپ کو تیاری کے لیے وقت دیتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی آئندہ سماعت 20 مارچ کے بعد رکھی جائے ملکی مفاد کی خاطر ملک سے باہر جانا ہے ، ذاتی کام سے بیرون ملک نہیں جا رہےجس پر بینچ کے سربراہ نے کہا کہ مارچ میں ہم میں سے ایک جج کو بیرون ملک جانا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس عمر عطاء بندیال نے گزشتہ سماعت پر اونچا بولنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے ذریعے علم ہوا کہ میں نے بلند آواز میں بات کی، وکلاء سمیت تمام افراد سے معذرت خواہ ہوں، جو ہوا اسے بھول جائیں اور آگے بڑھیں۔
انہوں نے عدالت میں سورۃ آل عمران کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ عدلیہ کو تنقید برداشت کرنی پڑتی ہے، ہم اپنے فیصلوں میں بولتے ہیں، آگے بڑھیں اور کوشش کریں کہ دلائل کے دوران کسی فریق کی تضحیک نہ ہو۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی میرے لیے مقدم ہے، عدلیہ کی آزادی کے حوالے سے کوئی گمان ہوا تو آپ مجھے یہاں نہیں دیکھیں گے، میں بطور اٹارنی جنرل عدلیہ کی آزادی کے لیے کام کروں گا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ پچھلی سماعت پر جو کچھ ہوا ہم اسے قبول نہیں کر سکتے تھے، اُس سماعت کے بعد کا نتیجہ آ گیا ہے، التوا دینے میں مسئلہ نہیں ہے لیکن اگلی سماعت پر کوئی التوا نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت نے خالد جاوید خان کو اٹارنی جنرل پاکستان تعینات کر دیا

بعد ازاں عدالت نےجسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے دائر ریفرنس پر التوا کو منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 مارچ تک ملتوی کردی۔

Related Posts