شہباز گِل سے بدسلوکی کا الزام، ڈی آئی جی سمیت 2پولیس افسران برطرف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: سابق معاونِ خصوصی اور بنی گالہ کے چیف آف اسٹاف شہباز گِل سے بدسلوکی کے الزام میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات سمیت 2 پولیس افسران کو عہدوں سے برطرف کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیرِ داخلہ پنجاب محمد ہاشم ڈوگر نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل پر جیل میں دورانِ حراست تشدد نہیں کیا گیا۔ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کوئی کسی قیدی کو ہاتھ لگا دے۔

یہ بھی پڑھیں:

پی ٹی آئی نے عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں

صوبائی وزیر محمد ہاشم ڈوگر نے کہا کہ شہباز گِل کو پہلی رات غیر قانونی طور پر جیل کی چکی میں رکھا گیا جس پر ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں اور سابق وفاقی وزراء نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے سابق معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گِل سے ملاقات کی۔

شہباز گِل سے ملاقات کیلئے جانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کے وفد میں سابق وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز، اعظم سواتی اور شہزاد وسیم شامل تھے۔ تمام رہنماؤں نے شہباز گِل سے ان کی خیریت دریافت کی۔

پی ٹی آئی رہنماؤں شبلی فراز، شہزاد وسیم اور اعظم سواتی نے جیل میں شہباز گِل سے روا رکھے جانے والے مبینہ تشدد اور بدسلوکی پر تشویش کا اظہار کیا تاہم حکومت نے تشدد کے الزام کو مسترد کیا ہے۔

Related Posts