کونٹیجن اور کورونا وائرس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ناول کورونا وائرس ایک نئی عالمی وبا کی شکل اختیار کرچکا ہے،اس وقت پوری دنیا میں ایک خوف کی فضاء پائی جاتی ہے ،یہ مناظر مناظر اسٹیون سوڈربرگ کی سنسنی خیز فلم کونٹیجن کی طرح لگتے ہیں،اس فلم میں ایک وائرس فومائٹس پھیلتا ہے اور محققین کی طرف سے بیماری کی نشاندہی کرنے اور اس پر قابو پانے کی کوششیں ، وبائی مرض میں معاشرتی نظم و ضبط کا خاتمہ اور آخر میں ایک ویکسین متعارف کرواناشامل ہے، اس فلم کو 2003 کے سارس وبا سے مشابہہ قراردیا گیا تھا۔
اس وائرس کی ابتدا چینی شہر ووہان سے ہوئی ۔ چمگادڑ ، پینگ لین اور سانپ اس کے ذمہ دار ہوسکتے ہیں۔ چین نے اس مرض پر قابو پانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ اس بیماری کے حوالے سے آگاہ کرنیوالا ڈاکٹر اب اس دنیا میں نہیں ہے اس لیئے شائد اس وقت پوری دنیا کو متاثر کرنیوالے کورونا وائرس کی وجہ شائد مشکل سے سامنے آئے۔
چین میں 2700 سے زیادہ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جبکہ 70ہزارافراد اس میں متاثر ہوئے ہیں۔ جنوبی کوریا ، جاپان ، فلپائن بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آچکے ہیں، جاپان نے 20 اپریل تک اسکول بند کردیئے ہیں ،ٹوکیو اولمپکس خطرے میں پڑ گیا ہے۔ اس فیصلے کے لئے ابھی صرف تین ماہ کی مہلت باقی ہے کہ آیا اس میگا ایونٹ کا انعقاد کیا جائے گا یا نہیں جس پر اربوں ڈالر خرچ ہوچکے ہیں۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ سرزمین چین کے بعد سب سے زیادہ موت ایران میں ہوئی ہے۔ وہاں کا مرکز مذہبی شہر قم تھا جو زائرین میں مقبول ہے،نائب وزیر صحت جو کورونا کی روک تھام کے اقدامات کے انچارج تھے وہ خود اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ ایران نے کورونا وائرس کی وجہ سے قم میں نماز جمعہ پر بھی پابندی لگادی ہے۔
سعودی عرب نے ملک میں عمرہ زائرین اور مذہبی سیاحوں پر پابندی عائد کردی ہے۔ اگرچہ یہ پابندی عارضی ہے لیکن اس نے حج پر شکوک و شبہات پیدا کردیئے ہیں۔ ہر سال لاکھوں افراد مقدس فرض کے لئے آتے ہیں جو سعودی معیشت کے لئے بھی آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ تاریخ اسلام میں یہ غیر معمولی بات ہے کہ کسی بھی وجہ سے حج کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحران کو مسترد کردیا ہےاورنائب صدر مائیک پینس کو کورونا وائرس پر ٹاسک فورس کی سربراہی کے لئے مقرر کیا ہے حالانکہ ان کے پاس طبی مہارت نہیں ہے۔ جنوبی امریکا میں بھی اس کا پہلا کیس رپورٹ ہوچکا ہے اور ممکنہ طور پر کورونا وائرس کا اگلا ہدف افریقہ ہوسکتا ہے۔
فلم میں اس بیماری کا پتہ ایک چینی کسان سے چلتا ہے جس نے صرف ہاتھ نہیں دھوئے تھے۔کورونا وائرس سے بچائو کیلئے ویکسین کی تیاری میں پوری دنیا کے ماہرین کوشاں ہیں لیکن ویکسین کی تیاری میں طویل وقت لگ سکتا ہے۔کورونا وائرس سے ڈھائی لاکھ سے 25 لاکھ تک اموات ہوسکتی ہیںجبکہ وائرس 70 فیصد انسانوں کو متاثر کرسکتا ہے اورنزلہ زکام کی طرح اب کورونا وائرس کا بھی موسم ہوگا۔

Related Posts