کیا ملک میں استحکام آئے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مشترکہ حکومت کی جانب سے ملک کے عوام کو قائل کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ چند مہینوں میں ملکی حالات بہتری کی جانب گامزن ہوجائیں گے، ملک میں استحکام آجائے گا، حکومت کی جانب سے کرائی گئی اس یقین دہانی کے بعد عام افراد کے اعتبار کرنے سے کچھ نہیں ہوگا، کیونکہ اعدادو شمار کچھ اور ہی نتیجہ اخذ کررہے ہیں۔

ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے حکومتی ترجمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مہنگائی کو ایک عارضی مشکل قرار دیا ہے، ان کے بقول گندم کے ذخائر میں کوئی کمی نہیں، جبکہ صورتحال اس کے برعکس ہے، اس کے علاوہ سویا بین کی جو کھیپ جو کراچی کی بندرگاہ پر ہماری بے بسی کا منہ چڑا رہی ہے، اُس کی سپلائی نہیں کی جارہی، کیونکہ جب سویا بین کے بیج اور چھلکے سے مرغی کی غذا اور کوکنگ آئل تیار نہیں ہوسکے گا تو مارکیٹ میں چکن ایک ہزار روپے کلو بھی دستیاب نہیں ہوگا اور ملک میں لوگ کوکنگ آئل کو بھی ترس جائیں گے۔

یہی نہیں روس نے پاکستان کو روسی خام تیل پر 30 سے 40 فیصد تک رعایت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فی الحال یہ رعایت نہیں دے سکتے۔ پاکستانی وفد کی جانب سے ماسکو میں مذاکرات کے دوران رعایت کی درخواست کی گئی تاہم ماسکو نے پاکستان کو خام تیل پر 30 سے 40 فیصد تک رعایت دینے سے انکار کردیا ہے۔یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پاکستان کے پاس فی الحال ایندھن کی قلت پر قابو پانے کے لیے کوئی طویل مدتی منصوبہ نہیں ہے۔جس سے صورتحال کی سنگینی کا اندازا لگایا جاسکتا ہے۔

سب سے بڑا مسئلہ جو سر اُٹھا رہا ہے وہ دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ اور ان کی قلت کا ہے، کیونکہ جب ادویات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوں گی اور اگر ہوں گی بھی تو اتنی مہنگی کہ عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوں گی تو عام آدمی علاج کیسے کرائے گا؟، سونے پر سہاگا یہ کہ ملٹی نیشنل اور مقامی فارما سیو ٹیکل انڈسٹری میں 16کمپنیوں نے اپنے اپنے کاروبار بند کرنے کی دھمکی دی اور اس پر عملدرآمد بھی کردیا، جس کے باعث مریضوں کو مہنگے داموں بھی ادویات میسر نہیں ہیں، کمپنیوں کی جانب سے تمام ادویات کی قیمتوں میں 40فیصد اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے، موجودہ سنگین صورتحال کے پیش نظر حکومت کو ملک کے عوام کے مفاد میں بڑے اقدامات اُٹھانے کی ضرورت ہے۔

Related Posts