حکومت کا بڑا فیصلہ، ملک کے نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کون ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ نے بڑا فیصلہ کر لیا۔ آرمی چیف کی تعیناتی پر کافی عرصے سے سیاسی بیان بازی عروج پر تھی۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو نیا آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف بنائے جانے کے فیصلے سے قبل کور کمانڈر گوجرانوالہ کے طور پر تعینات ہونے والے متوقع آرمی چیف جنرل عاصم منیر انتظامی امور میں عسکری خدمات سرانجام دینے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اہم عہدوں پر تقرر: کیا ماضی سے سبق سیکھ لیا گیا ہے؟

آرمی چیف سمیت 2 اہم تعیناتیاں

آج ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر کو نیا چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کردیا۔ اسی دوران ایک اور بڑا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جس کی تصدیق وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے آج اپنے ٹوئٹر پیغام میں کی۔

ٹوئٹر پیغام میں وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے آئینی اختیار کے تحت لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور لیفٹیننٹ جنرل سیّد عاصم منیر کو آرمی چیف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

خواجہ آصف کا پیغام

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کی ایڈوائس صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کردی گئی ہے۔ اب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا امتحان ہے کہ وہ دفاعِ وطن کا ادارہ مضبوط بنانا چاہتے ہیں یا پھر متنازعہ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ اب صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی بھی آزمائش ہے کہ وہ سیاسی ایڈوائس پر عمل کرتے ہیں یا پھر آئینی و قانونی ایڈوائس پر۔ افواج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے صدر کا فرض ہے کہ ادارے کو سیاسی تنازعات سے محفوظ رکھیں۔

نئے آرمی چیف کا تعارف

سابق کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر حافظِ قرآن اور بہت محنتی آرمی جنرل ہیں جو جنرل قمر جاوید باجوہ کے قریبی افسر سمجھے جاتے ہیں۔ آرمی چیف مقرر نہ کیے جانے کی صورت میں ان کی سروس 27 نومبر کو ریٹائرمنٹ پر منتج ہونے والی تھی۔

منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے 17ویں کورس کے ذریعے جنرل عاصم منیر سروس میں شامل ہوئے اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن بھی حاصل کرلیا۔

سابق آرمی چیف سے قربت

جنرل عاصم منیر کو سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا قریبی افسر اس وقت سے سمجھا جارہا ہے جب سے وہ جنرل باجوہ کے ماتحت برگیڈئیر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوجیوں کی  کمان سنبھالنے آئے تھے۔

بعد ازاں جنرل عاصم منیر کو 2017 کے اوائل میں ڈی جی  ملٹری انٹیلی جنس کے طور پر خدمات سرانجام دینے کا موقع ملا اور اگلے ہی برس یعنی اکتوبر 2018 میں ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کردیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعارف

آج سامنے آنے والے وفاقی کابینہ کے فیصلے کے تحت لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیا جائے گا جس کیلئے سمری صدرِ مملکت کو ارسال کی جاچکی ہے۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا 76لانگ کورس سے تعلق رکھنے والے 4 آرمی چیف امیدواروں میں سب سے سینئر سمجھے جاتے ہیں۔ سندھ رجمنٹ سے تعلق رکھنے والے جنرل ساحرشمشاد مرزا کی رجمنٹ کو سبکدوش ہونے والے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کا پیرنٹ یونٹ قرار دیا جاتا ہے۔

پاک فوج میں متاثر کن عسکری کیرئیر کے حامل جنرل ساحر شمشاد مرزا بطور ڈی جی ملٹری آپریشنز میڈیا کی نظروں میں رہے۔ گزشتہ 7 سال کے دوران اہم عسکری عہدوں پر قوم کیلئے شاندار خدمات بھی سرانجام دیں۔

آرمی ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں جنرل ساحر شمشاد مرزا سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی کور ٹیم میں شامل تھے جو شمالی وزیرستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن کی نگرانی کر رہی تھی۔

قبل ازیں سن 2019 میں جنرل ساحر شمشاد مرزا چیف جنرل اسٹاف تعینات ہوئے اور پھر خارجہ امور اور قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلہ سازی میں شریک رہے۔ ستمبر 2021 میں انہیں کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا تھا۔

 

Related Posts