کمشنر راولپنڈی کا استعفیٰ، انتخابی دھاندلی کا اعتراف ملک کو کس جانب لیجائیگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک بھر میں 8فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان میں جمہوری حکومت کے قیام کی راہ ہموار ہوتی نظر آرہی تھی، تاہم کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف نے ملک کے سیاسی مستقبل پر نئے سوالات کھڑے کردئیے۔

سوال یہ ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟ نگران وزیر پنجاب عامر میر اور پی ٹی آئی رہنما گوہر علی خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے کمشنر راولپنڈی کے استعفے پر اپنے اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

کمشنر راولپنڈی کا بیان

پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے دوران کمشنر کراچی لیاقت علی چٹھہ نے کہا کہ میں نے انتخابات کے دوران ناانصافی کی، ہارے ہوئے امیدواروں کی ہار 50،50 ہزار کی لیڈ میں تبدیل کی۔ 13اراکینِ قومی اسمبلی جو ہارے ہوئے تھے، انہیں 70ہزار کی لیڈ دلوائی۔

پریس کانفرنس کے دوران کمشنر کراچی نے کہا کہ میں نے ملک کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔ مجھے راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی پر لٹکایا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس بھی انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں۔

کمشنر کراچی نے کہا کہ ہم نے غلط کام کیا، میں اپنے عہدے اور سروس سے مستعفی ہورہا ہوں۔ میں نے آج صبح فجر کے بعد خودکشی کی کوشش کی۔ میں نے ملک کی پیٹھ میں جو چھرا گھونپا، مجھے سونے نہیں دیتا۔ اپنے کرب کا بوجھ اتارنا، سکون کی موت مرنا چاہتا ہوں۔

عامر میر کا بیان

نگران وزیرِ اطلاعات پنجاب عامر میر کا کہنا ہے کہ لیاقت علی چٹھہ سیاسی اسٹنٹ کر رہے ہیں۔ جو گفتگو انہوں نے کی، وہ کوئی جنونی یا نفسیاتی شخص کرسکتا ہے۔ جو خودکشی کی کوشش کرے، نارمل نہیں ہوسکتا۔ لیاقت چٹھہ 13مارچ کو ریٹائر ہونے والے تھے۔

وزیرِ اطلاعات پنجاب نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ لیاقت علی چٹھہ اپنا سیاسی کیریر بنانے کیلئے ایسا کہہ رہے ہیں۔ تحقیقات ہوں گی کہ کیسے لیاقت چٹھہ جیسا شخص اس اہم عہدے تک پہنچا۔ اگر ان کو کسی نے کوئی چورن بیچا ہے تو ہم کچھ کہہ نہیں سکتے۔

الیکشن کمیشن کا ردِ عمل

لیاقت علی چٹھہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی انکوائری کروائی جائے گی۔ کسی عہدیدار نے نتائج کی تبدیلی کیلئے کمشنر راولپنڈی کو ہدایات جاری نہیں کیں۔ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر کا بیان

رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا ہے کہ فارم 45 کے مطابق الیکشن کے نتائج کا اعلان کیا جائے۔ ہم نے آر اوز اور ڈی آر اوز کے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ آر اوز اور ڈی آر اوز کو عدلیہ سے لیا جانا چاہئے تھا۔ پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کے پاس فارم 45 موجود ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری جیت کو ہار میں بدلا گیا۔ کراچی میں ہماری 15 نشستیں ایم کیو ایم کو دے دی گئیں۔ میری بانی پی ٹی آئی عمران خان سے پیر کو ملاقات ہوگی۔ ایک دوسری کا مینڈیٹ چوری کرکے حکومتیں نہیں بنائی جاتیں۔

کمشنر راولپنڈی گرفتار

سی پی او راولپنڈی نے کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف اور خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے اعلان کے بعد کمشنر لیاقت علی چٹھہ کو گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کا اعلان کمشنر راولپنڈی کی پریس کانفرنس کی کچھ ہی دیر بعد سامنے آیا۔

Related Posts