چین کی زراعت میں انقلاب برپا کرنے والی ٹنل فارمنگ کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی شعبہ اب تک روایتی طریقوں سے کام کر رہا ہے۔ ٹنل فارمنگ جیسے انقلابی طریقے اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار میں غیر معمولی اضافہ ہو۔

اپنی ایک گفتگو میں زرعی ماہر حسن علی کا کہنا ہے ٹنل یا انڈور فارمنگ نے چین میں پیداوار کے اعتبار سے ہی نہیں بلکہ لاگت کے حوالے سے بھی انقلاب برپا کردیا ہے۔ پاکستان ٹنل فارمنگ کے حوالے سے چینی کاشت کاروں کے تجربے اور مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے انقلاب برپا کرسکتا ہے۔ اس طریق کار پر عمل کرنے سے مطلوبہ فصل کنٹرولڈ ماحول میں خاصی کم رقم خرچ کرکے حاصل کی جاسکتی ہے۔

زرعی امور کے معروف ماہر ڈاکٹر ندیم کا کہنا ہے کہ چین کے زرعی امور کے ماہرین نے مرچ کی کاشت کے حوالے سے پاکستانی کاشت کاروں کو تربیت دی جس کے بعد پاکستان نے لال مرچوں کی پہلی کنسائنمنٹ گزشتہ ماہ چین بھیجی۔

پاکستانی کاشت کار مرچ، ٹماٹر، تربوز، ککڑی، کھیرا، کریلا، خربوزہ اور دوسری بہت سے فصلوں کی پیداوار میں حیرت انگیز حد تک اضافہ یقینی بنانے کے لیے چینی کاشت کاروں کے تجربے سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر ندیم نے کہا کہ پجاب میں دسمبر اور جنوری کے دوران کاشت کاروں کے پاس سبزیاں اگانے کے سوا آپشن نہیں ہوتا۔ ایسے میں گرمی کے موسم کی سبزیوں کی زیادہ پیداوار کے لیے ٹنل فارمنگ سے اچھا طریقہ کوئی نہیں۔

ٹنل فارمنگ کیا ہے؟

ٹنل فارمنگ میں کھیت کو پلاسٹک شیٹس سے پوری طرح ڈھانپ دیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اندرونی درجہ حرارت زیادہ نہیں گرتا اور موسمی اثرات قبول کیے بغیر فصل پروان چڑھتی رہتی ہے۔ چند ایک فصلوں کے اعتبار سے ٹنل فارمنگ نے انقلاب سا برپا کیا ہے۔

حسن علی کا کہنا تھا کہ چین کے تجربے سے مستفید ہوتے ہوکر ہم اپنی زرعی پیداوار کا گراف اس قدر بلند کرسکتے ہیں کہ کہیں سے کوئی چیز درآمد نہیں کرنا پڑے گی۔

نئے طریقوں سے کاشت کاری میں مصروف کاشت کار انصار علی کا کہنا ہے کہ ٹنل فارمنگ خاصا موثر طریقہ ہے مگر اب بھی لوگ روایتی طریقے ترک کرنے کو تیار نہیں۔ ٹنل فارمنگ کے ذریعے سستی اور زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے مگر ہمارے کاشت کاروں کو اس کے لیے تربیت نہیں دی جارہی۔

انصار علی کا کہنا تھا کہ ٹنل فارمنگ کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ کسی بھی چیز کی پیداوار سال بھر حاصل کی جاسکتی ہے۔

Related Posts