موت سے چند لمحے قبل انسان کیا دیکھ رہا ہوتا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موت سے چند لمحے قبل انسان کیا دیکھ رہا ہوتا ہے؟
موت سے چند لمحے قبل انسان کیا دیکھ رہا ہوتا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بزرگوں سے اکثر یہ کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ جب انسان مرنے والا ہوتا ہے تو پوری زندگی اس کی آنکھوں کے سامنے ایک فلم کی طرح چل رہی ہوتی ہے، مگر آج ہم یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ سائنس اس حوالے سے کیا کہتی ہے؟

ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ موت کے تجربے سے گزرتے ہوئے انسان کی زندگی واقعی اس کی آنکھوں کے سامنے گھوم سکتی ہے۔

ایک نظرثانی شدہ مطالعہ اس حوالے سے فروری میں ”فرنٹیئرز ان ایجنگ نیورو سائنسز“ میں چھپا تھا۔

بنیادی طور پر یہ مطالعہ ایک 87 سالہ شخص پر مرکوز تھا جنہیں دل کا دورہ پڑا تھا، اس دوران محققین کو شواہد ملے کہ دماغ موت کے عمل کے دوران مربوط سرگرمی پیدا کرنے کے قابل ہوتا ہے۔

لوئس ول یونیورسٹی کے نیورو سرجن اور محققین میں سے ایک ڈاکٹر اجمل زیمر نے بلومبرگ کو اس حوالے سے آگاہ کیا کہ محققین نے مریض کے الیکٹرو اینسفیلوگرافی (ای ای جی) اسکین کیے اور اس دوران دماغ میں گاما کی سرگرمیوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھا۔

جو الفا، بیٹا، ڈیلٹا اور تھیٹا کی گردش کے علاوہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ دماغ اہم چیزوں کو یاد رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، جیسے کہ موت سے پہلے کی زندگی کے واقعات، زندگی کی کوئی خاص بات، اولاد، دوست احباب یا ماں باپ سے متعلق۔

ڈاکٹر اجمل زیمر نے کہا، ”اگرچہ ہمارے پیاروں کی آنکھیں بند ہوتی ہیں اور وہ ہمیں چھوڑنے کے لیے تیار ہوتے ہیں، لیکن ان کے دماغ شاید ان کی زندگی کے کچھ بہترین لمحات کو دوبارہ چلا رہے ہوتے ہیں۔“

مزید پڑھیں:متوسط درجے کی ورزش سے بھی دماغ کا حجم بڑھایا جاسکتا ہے۔ماہرین

زیمر کا کہنا تھا کہ ”یادداشت کی بازیافت میں شامل حرکات پیدا کرنے کے ذریعے دماغ ہماری موت سے عین قبل زندگی کے اہم واقعات آخری بار دہراتا ہے۔“موت سے قبل جسم تو حرکت نہیں کرسکتا مگر واقعات انسان کی نگاہوں میں گھوم رہے ہوتے ہیں۔

Related Posts