عوام کے سامنے شادی کی پیشکش کرنے والے جوڑے کا کیا بنا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عوام کے سامنے شادی کی پیشکش کرنے والے جوڑے کا کیا بنا؟
عوام کے سامنے شادی کی پیشکش کرنے والے جوڑے کا کیا بنا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں دو طالب علموں کی جانب سے ایک دوسرے کو فلمی انداز میں پرپوز کرنے کا واقع تو سب کو یاد ہی ہوگا؟ حدیقہ جاوید اور شہریار احمد نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ واقعہ ان کی زندگی بدل کر رکھ دے گا۔

یہ معاملہ اس وقت شروع ہو تھا جب رواں برس ایک یونیورسٹی کے دو طالب علموں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک لڑکی اپنے طالب علم ساتھی کو گھٹنوں پر بیٹھ کر پھولوں کے ساتھ پرپوز کرتی دکھائی دی تھی۔ انہوں نے عوامی سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ اپنے پیار کا اظہار کیا تھا، یہ واقعہ یونیورسٹی کے احاطے میں ویلنٹائن ڈے والے دن ہوا تھا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے تھوڑی دیر بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں طالب علموں (حدیقہ جاوید اور شہریار احمد) کو یونیورسٹی سے نکال دیا تھا۔ بعد ازاں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ جوڑے نے شادی کرلی ہے جس کے بعد انہیں دوبارہ یونیورسٹی داخلہ دے دیا گیا تھا۔

تاہم حال ہی میں دیئے ایک انٹرویو میں حدیقہ جاوید کا کہنا تھا کہ اس حادثاتی وائرل ویڈیو نے میری زندگی بدل دی تھی۔

اصل میں کیا ہوا تھا؟

شہریار کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بتاتے ہوئے حدیقہ کا کہنا تھا کہ اس کی یہ واحد غلطی تھی کہ اس نے سب کے سامنے اپنی محبت کا اظہار کیا اور بعد میں اسے احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی غلطی تھی۔

حدیقہ جاوید کا کہنا تھا کہ میرے ذہن ایک تجویز یہ بھی آئی تھی کہ ماسک پہن کر شہریار کو پرپوز کروں ، لیکن جیسے ہی اس تجویز پر عمل کرنے کا موقع آیا وہ ہجوم کے سامنے ماسک پہننا بھول گئی۔ اور اس موقع پر شہریار بھی ماسک پہننا بھول گیا تھا۔ تاہم یہ اچھا تھا کہ اس وقت صرف ہمارے دوست ہمارے پاس تھے۔

یونیورسٹی کا ردعمل

حدیقہ نے بتایا کہ ویڈیو ویلنٹائن ڈے پر نہیں بلکہ ایک دوست کی سالگرہ پر فلمائی گئی تھی اور ویڈیو اسی دن وائرل ہو گئی تھی جب اسے فلمایا گیا تھا۔

اسی دن کی شام تک دونوں طلباء کو یونیورسٹی سے فارغ کردیا گیا اور ان کے والدین کو یونیورسٹی سے علیحدہ علیحدہ کالز بھی موصول ہوئی تھیں۔

بدقسمتی سے یونیورسٹی انتظامیہ نے دونوں کو ایک ساتھ اسی دن شام کو یونیورسٹی سے فارغ کرنے کافیصلہ کرلیا تھا۔

شادی کی افواہیں

حدیقہ جاوید نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ شہریار سے شادی کی تمام خبریں افواہوں پر مبنی ہیں۔ حدیقہ کا کہنا تھا کہ اس کی شہریار کی شادی نہیں ہے اور اس حوالے سے جو بھی تصاویر اور ویڈیوز ہیں سب جھوٹ کا پلندہ ہیں۔

کیا وہ اب بھی ساتھ ہیں؟

حدیقہ کا بتانا تھا کہ اتنی پریشانی کے بعد ہم ایک ساتھ نہیں رہ سکتے تھے اور سونے پر سہاگہ یہ ہوا کہ جب میرے والدین نے شہریار کے اہلخانہ سے ملاقات کی تو ان کے خیالات یکسر بدل گئے۔

شہریار کے اہلخانہ کے مطابق وہ حدیقہ سے عمر میں چھوٹا ہے اور ابھی ہم اس کی شادی کرنے کا سوچ بھی نہیں رہے۔ شہریار کے والدین اس بات کا انکشاف کیا کہ شہریار کی بچپن سے منگنی ہو چکی ہے۔

حدیقہ نے بتایا کہ میرے والدین شہریار کے اہلخانہ سے ملاقات سے شادی کے حامی تھے تاہم ملاقات کے بعد انہوں نے مجھے سمجھایا کہ ان حالات میں میں شہریار سے شادی کروں گی تو خوشگوار زندگی کیسے گزاروں گی۔

کیا وہ شادی کریں گے؟

شہریار نے ایک بار ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ دو سال کے اندر بیچلر کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد وہ شادی کرے گا۔ دوسری جانب حدیقہ نے دعویٰ کیا کہ وہ اس معاملے سے لاعلم ہیں کیونکہ دونوں نے طویل عرصے سے ایک دوسرے سے رابطہ نہیں کیا ہے۔

شہریار کی ٹک ٹاک ویڈیوز میں پراسرار لڑکی

شہریار جو کہ یونیورسٹی والی ویڈیو میں تھا اب خود ٹک ٹاکر بن گئے ہیں وہ اپنی بنائی ہوئی ویڈیو ٹک ٹاک اور سنیک ایپ دونوں پر اپ لوڈ کرتا ہے ۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وہ پراسرار لڑکی جو اکثر ماسک پہنے ان کی ویڈیوز میں نظر آتی ہے وہ حدیقہ کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے۔

حدیقہ نے دعویٰ کیا کہ وہ اس لڑکی کو جانتی ہیں جس کے ساتھ شہریار ٹک ٹاک اور سنیک ویڈیوز بناتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ وہ ہماری یونیورسٹی فیلو ہے ، وہ میری اور شہریار دونوں کی اچھی دوست ہے۔

وائرل ویڈیو کے اثرات

حدیقہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کی زندگی بدل گئی ہے۔ یونیورسٹی واقعے کے بعد حدیقہ کی پڑھائی بہت زیادہ متاثر ہوئی تھی تاہم وہ ایک مضوط ذہن کی مالکہ ہیں انہوں اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ ستمبر سے دوبارہ اپنی پڑھائی شروع کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: ضلع کیماڑی پولیس کی کارروائی، 2 دہشتگرد گرفتار، بارودی مواد اور لٹریچر برآمد

Related Posts