تیزابیت کم کرنے کے لیے دوا کا مسلسل استعمال معدے کے کینسر کا باعث ہے۔محققین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تیزابیت کم کرنے کے لیے دوا کا مسلسل استعمال معدے کے کینسر کا باعث ہے۔محققین
تیزابیت کم کرنے کے لیے دوا کا مسلسل استعمال معدے کے کینسر کا باعث ہے۔محققین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

حالیہ طبی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ معدے کی تیزابیت کم کرنے کے لیے دوا کا استعمال  کینسر کا باعث بن سکتا ہے جبکہ محققین کا کہنا ہے کہ تکلیف سے نجات کے لیے کسی بھی دوا کے مستقل استعمال کو اپنی عادت کبھی نہیں بنانا چاہئے۔

معدے میں ہونے والی جلن اور تیزابیت سے نجات کے لیے ہم عام طور پر پروٹون پمپ انہیٹر استعمال کرتے ہیں جنہیں اختصار کے لیے پی پی آئی بھی کہا جاتا ہے جبکہ پوری دنیا میں تیزابیت کے علاج کے لیے پی پی آئی کو واحد حل سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخواہ اور سندھ کے 3 مزید بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

معدے کی تیزابیت پر قابو پانے کے لیے پاکستان میں بھی زینٹیک نامی دوا کا بھی بھرپور استعمال جاری تھا، تاہم رواں ہفتے کے دوران ہی اس ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان) نے پابندی عائد کردی جس کے بعد دوا کے پاکستانی صارفین اس کے باعث ہونے والے ممکنہ کینسر سے محفوظ ہوچکے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پی پی آئی ادویات کا استعمال مختصر مدت کے لیے کیا جائے تو اس میں کوئی ہرج نہیں کیونکہ اس دوران معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے یہ ادویات بہت مفید ہیں تاہم طویل مدت تک ان ادویات کا استعمال کینسر کے خطرات کو 2.5 گنا تک بڑھا سکتا ہے۔

یورپ میں آج بھی اومپریزول اور ایسومی پریزول نامی ادویات کا اندھا دھند استعمال جاری ہے جس کے باعث ان ادویات میں موجود پی پی آئی اجزا سے صارفین کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ 

یاد رہے کہ حالیہ طبی تحقیق سےصبح صبح جلدی اٹھ کر اسکول کے لیے تیار ہونا بچوں کی صحت، پھرتی اور مستعدی کے اعتبار سے نقصان دہ ثابت ہوا ہے جبکہ ماہرین کا مشورہ ہے کہ اسکول کے لیے بچوں کو جلدی تیار کروانے کی بجائے والدین کو کسی ایسے اسکول کا انتخاب کرنا چاہئے جہاں دوپہر میں پڑھائی ہوتی ہو۔ 

مزید پڑھیں: اسکول کے لیے جلدی اٹھ کر جانا بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔طبی تحقیق

Related Posts