امریکا نے کینیڈین شخص پر داعش کی ویڈیوز ریلیز کرنے کا الزام لگا دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکا نے کینیڈین شخص پر داعش کی ویڈیوز ریلیز کرنے کا الزام لگا دیا
امریکا نے کینیڈین شخص پر داعش کی ویڈیوز ریلیز کرنے کا الزام لگا دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک: امریکی تحقیقاتی اداروں نے کینیڈا کے ایک شخص کو دہشتگرد کے الزامات کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔ حکام نے مذکورہ شخص پر داعش کی جانب سے پرتشدد ویڈیوز ریلیز کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

سعودی نژاد محمد خلیفہ کو جنوری 2019 میں امریکہ کے اتحادی شامی فوج نے ایک لڑائی کے دوران گرفتار کیا تھا۔ محکمہ انصاف کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 38 سالہ شخص کو حال ہی میں امریکی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔ ورجینیا کی عدالت نے مذکورہ شخص پر “آئی ایس آئی ایس” کی مالی مدد کا الزام عائد کیا ہے۔ جس کی سزا سزائے موت ہو سکتی ہے۔

خلیفہ نے مبینہ طور پر 2013 میں کینیڈا چھوڑ کر شام میں اسلامک اسٹیٹ گروپ میں شمولیت اختیار کر لی تھی ، اور اگلے سال تک اپنی انگریزی اور عربی بولنے کی مہارت کی وجہ سے اس کی پروپیگنڈا ٹیم کا ایک اہم رکن بن گیا تھا۔

اس نے مبینہ طور پر اسلامک اسٹیٹ پروپیگنڈا پروڈکشن میں لیڈ ٹرانسلیٹر اور دو پرتشدد ویڈیوز پر انگریزی بولنے والے ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تھیں۔ مذکورہ شخص ان ویڈیوز کے پیچھے کھڑا تھا جن میں غیر ملکیوں کے سر قلم کیے گئے تھے۔ 2014 میں امریکی صحافی جیمز فولی اور اسٹیون سوٹلوف کو سرقلم کرکے قتل کیا گیا تھا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ پرتشدد ویڈیو کے پیچھے بولنے والے شخص کا خلیفہ تھا۔ محمد خلیفہ نے آئی ایس میں بطور فائٹر شمولیت اختیار کی تھی۔ امریکا نے محمد خلیفہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جبکہ کینیڈا میں اس پر مزید چارج عائد کیے جاسکتے ہیں۔

محمد خلیفہ نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔ ورجینیا کے مشرقی ضلع کے قائم مقام امریکی اٹارنی راج پاریکھ نے اسلامک اسٹیٹ گروپ کی مدد کرنے اور شام کے میدان جنگ میں داعش کے لیے لڑنے پر محمد خلیفہ کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

2019 میں شامی جیل سے ایک انٹرویو دیتے ہوئے محمد خلیفہ کا کہنا تھا اس اپنے کیے ہوئے عمل پر کوئی افسوس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی بیوی اور تین بچوں کے ساتھ کینیڈا واپس آنا چاہتا تھا لیکن اس شرط پر کہ اس پر وہاں مقدمہ نہیں چلایا جائے گا۔

امریکی اٹارنی راج پاریکھ نے کہا ہے کہ محمد خلیفہ نے داعش کے لیے پروپیگنڈا ویڈیو بنانے، انہیں آگے بڑھانے ، دنیا بھر کے لوگوں کو داعش کی جانب راغب کرنے جیسے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ پاریکھ نے لکھا ہے کہ دہشتگردی کو بڑھاوا دینے کے لیے مجرم خلیفہ نے پرتشدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر پرموٹ کیا ہے۔

جنوری میں صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ میں کسی غیر ملکی آئی ایس فائٹر پر یہ پہلا مقدمہ ہے۔ بدنام زمانہ دولتِ اسلامیہ کے اغوا کرنے والے سیل کے دو ارکان “بیٹلس” ، الیکسانڈا کوٹی اور الشفیع الشیخ ، تقریبا ایک سال قبل عراق سے امریکہ منتقل ہونے کے بعد سے امریکی حکام کے ہاتھوں میں ہیں۔

اس جوڑے پر فولی اور سوٹلوف کے ساتھ ساتھ امدادی کارکنوں پیٹر کیسگ اور کیلا مولر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : خلائی مشن نے “سیارے مرکری” کی قریب ترین تصاویر حاصل کر لیں

Related Posts