متحدہ عرب امارات نے ڈیجیٹل کونٹینٹ کرئیٹرز کیلئے 40 ملین ڈالرز کا فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد اماراتی تخلیق کاروں کی پذیرائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یو اے ای حکومت نے کونٹینٹ کے تخلیق کاروں کیلئے تمام مالی اور اخلاقی حمایت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ فنڈ کے قیام کا مقصد ڈیجیٹل کرئیٹرز کو مناسب پلیٹ فارم کی دستیابی ہے۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODU4MDUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NTgwNSAtINin24wg2LHZiNiy2q/Yp9ixINiz25Ig2YHYsduMINmE2KfZhtiz2LHYsiAzMNqI2KfZhNixINuM2YjZhduM24Eg2qnZhdinINiz2qnbjNq6INqv25LblNi52YXYsSDYs9uM2YEiLCJ1cmwiOiIiLCJpbWFnZV9pZCI6MTg1ODA2LCJpbWFnZV91cmwiOiJodHRwczovL21tbmV3cy50di91cmR1L3dwLWNvbnRlbnQvdXBsb2Fkcy8yMDI0LzAxL0RyLWNvcHktMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6Itin24wg2LHZiNiy2q/Yp9ixINiz25Ig2YHYsduMINmE2KfZhtiz2LHYsiAzMNqI2KfZhNixINuM2YjZhduM24Eg2qnZhdinINiz2qnbjNq6INqv25LblNi52YXYsSDYs9uM2YEiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2Ybar9ix2KfZhiDZiNiy24zYsSDYp9mG2YHYp9ix2YXbjNi02YYg2bnbjNqp2YbYp9mE2YjYrNuMINqI2Kfaqdm52LEg2LnZhdixINiz24zZgSDaqdinINqp24HZhtinINuB25Ig2qnbgSDYp9uMINix2YjYstqv2KfYsSDYs9uSINmB2LHbjCDZhNin2YbYs9ix2LIg2KLZhiDZhNin2KbZhiAzMNqI2KfZhNixINuM2YjZhduM24Eg2qnZhdinINiz2qnbjNq6INqv25LblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]
نائب صدر شیخ محمد بن راشد نے فنڈ کے قیام کیلئے 150 ملین درہم (40 ملین ڈالرز) کے فنڈ کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا جسے سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور کونٹینٹ تخلیق کرنے والوں کیلئے استعمال کیا جائے گا۔
رقم کا استعمال ڈیجیٹل میڈیا انفلوئنسرز کو پلیٹ فارم کی فراہمی کیلئے کرتے ہوئے کونٹینٹ کرئیٹرز کیلئے ہیڈ کوارٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ انہیں تمام تر درکار سہولیات ایک ہی چھت تلے مہیا کی جاسکیں۔
ڈیجیٹل کونٹینٹ کیا ہے؟
وہ تمام تر مواد جو کمپیوٹر سمیت دیگر آن لائن پلیٹ فارمز بشمول موبائل، ٹیبلٹ اور اسمارٹ فونز میں نظر آتا ہے چاہے وہ تحریر و تصویر کی صورت میں ہو یا ویڈیو یا اینی میشن کی طرح نظر آئے، اسے ڈیجیٹل کونٹینٹ کہتے ہیں۔
عموماً کونٹینٹ رائٹنگ کیلئے مائیکروسافٹ آفس، فوٹو ایڈیٹنگ اور تصاویر تخلیق کرنے کیلئے فوٹو شاپ اور السٹریٹر جبکہ ویڈیوز بنانے اور ایڈیٹ کرنے کیلئے ایڈوبی پریمیئر پرو اور آفٹر افیکٹس جیسے سافٹ وئیر استعمال کیے جاتے ہیں۔