نوجوان نسل کو گھن کی طرح چاٹتا ہوا تمباکو اور قوم کا خطرے میں پڑتا ہوا مستقبل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نوجوان نسل کو گھن کی طرح چاٹتا ہوا تمباکو اور قوم کا خطرے میں پڑتا ہوا مستقبل
نوجوان نسل کو گھن کی طرح چاٹتا ہوا تمباکو اور قوم کا خطرے میں پڑتا ہوا مستقبل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وطنِ عزیز پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تمباکو کے خلاف آگہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ لوگ اس دن تمباکو کے خلاف بڑے بڑے نعرے لگائیں گے۔ بحث مباحثے اور تقریریں ہوں گی۔ مختلف ممالک میں جلسے جلوس بھی نکالے جائیں گے، تاہم جب یہ سب ختم ہو جائے گا تو ہم میں سے کچھ لوگ ایک بار پھر سگریٹ اور حقہ پیتے ہوئے نظر آئیں گے۔

دور کیوں جائیے؟ پاکستان کی نوجوان نسل اور بچوں تک کو تمباکو گھن کی طرح چاٹتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ ہمارے بچے اور بڑے سگریٹ پی کر اپنے پھیپھڑوں، دانتوں اور زندگی کو تباہ کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں جس سے ہم سب کو پریشان ہونے کی شدید ضرورت ہے کیونکہ قوم کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔نوجوان تمباکو نوشی کو فیشن کے طور پر اپنا رہے ہیں۔

پاکستان میں 31 اعشاریہ 8 فیصد مرد، 5 اعشاریہ 8 فیصد خواتین اور 19 فیصد نوجوان نسل سگریٹ پی کر اس کی تباہ کاریوں کا شکار ہے۔ انڈونیشیاء، فلپائن، بنگلہ دیش، جرمنی اور جاپان سگریٹ پینے والے ممالک میں سرفہرست نظر آتے ہیں۔ ہر روز 1 ارب سگریٹ پینے والے 18 ارب روپے سگریٹ خریدنے پر خرچ کردیتے ہیں۔ 

آئیے تمباکو نوشی کے خلاف آگہی بیدار کرنے کے عالمی دن کے موقعے پر سگریٹ نوشی کے مختلف نقصانات کا جائزہ لیتے ہیں اور یہ دیکھتے ہیں کہ اگر نوجوان نسل کو تمباکو نوشی سے بچایا جاسکتا ہے تو اس کے کیا کیا طریقے ہوسکتے ہیں کیونکہ اگر قوم کا مستقبل بچانا ہے تو اس مستقبل کو سگریٹ نوشی سے دور لے جانا ضروری ہے۔

تمباکو نوشی کا سب سے بڑا نقصان۔۔عمر میں کمی

سب سے پہلے تو یہ جاننا بے حد ضروری ہے کہ تمباکو نوشی صحت کیلئے کتنی نقصان دہ ہے۔ ایسا اس لیے ضروری ہے کہ نوجوان نسل میں تمباکو نوشی کے مضر اثرات کا خوف پیدا کیا جائے۔ خوف ایک ایسی چیز ہے جو شاید انہیں تمباکو نوشی سے دور لے جانے میں ہماری مدد کرسکے۔

دنیا بھر میں 80 لاکھ افراد جبکہ صرف پاکستان میں 1 لاکھ افراد ہر سال تمباکو نوشی کے باعث مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ تمباکو نوشی درازئ عمر کی بہت بڑی دشمن ہے۔ یہ آپ کی عمر کم کردیتی ہے۔

موت ایک ایسی چیز ہے جس کا انکار نہیں کیاجاسکتا کیونکہ کسی شخص کو کسی بھی وقت موت آسکتی ہے، تاہم تمباکو نوشی کرنے والے افراد یہ نہیں کہہ سکتے کہ وہ جلدی اس لیے مر جاتے ہیں کیونکہ ان کی قسمت میں یہ لکھا ہوا ہے۔ جی نہیں۔ جلد موت ان کی اپنی صوابدید پر انہیں ملتی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ایک تمباکو نوش اپنی طبعی عمر سے اوسطاً 10 سال پہلے موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ 50 فیصد تمباکو نوش ایسے ہیں جن کی موت 15 سال پہلے ہوجاتی ہے جبکہ 25 فیصد ایسے بھی ہیں جو طبی وقت سے 23 سال پہلے مر جاتے ہیں۔

تمباکو نوشی کے جنسی  نقصانات

جنسی اعتبار سے وہ مرد زیادہ طاقتور ہوتے ہیں جو سگریٹ نہیں پیتے کیونکہ سگریٹ نوشی مختلف مردوں میں مختلف سطح کی جنسی کمزوری پیدا کرتی ہےجس کا تعلق تمباکو کی مقدار، انسان کی قوتِ برداشت اور جسمانی صحت کی سطح سے ہے۔

سگریٹ پینے والی خواتین بچہ پیدا کرنے کی کم صلاحیت رکھتی ہیں یعنی ایسی خواتین جو بانجھ ہوتی ہیں اور اولاد پیدا نہیں کرسکتیں، ان میں سگریٹ نوش خواتین کی تعداد زیادہ ہے اور اگر ان میں یہ صلاحیت موجود ہو تو انہیں حمل کے دوران مشکلات پیش آتی ہیں۔

آپ کی تمباکو نوشی آپ کی اولاد کیلئے خطرہ 

سگریٹ پینے والی خواتین کے بچے بیمار اور کمزور پیدا ہوتے ہیں۔سوچئے ایک بچہ جسے صحت مند اور توانا پیدا ہونا چاہئے تھا، آپ کی تمباکو نوشی کے باعث قابلِ قدر زندگی پانے کی بجائے محروموں کی سی زندگی گزارنے لگتا ہے۔

سوچنے کی بات یہ ہے کہ جس بچے نے دنیا میں جنم لیا ہے، اسے تو یہ بات معلوم بھی نہیں کہ اس کی ماں یا باپ سگریٹ پیتا ہے جس کے باعث وہ بیمار اور کمزور پیدا ہوا۔ سگریٹ نوشی ہر ایک کو چھوڑ دینی چاہئے لیکن وہ لوگ جو ماں یا باپ بنتے ہیں، سب سے پہلے انہیں یہ قدم اٹھانا ہوگا۔

سماجی، معاشی اور جسمانی نقصانات

پاکستان سمیت دنیا بھر کے مختلف ممالک میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہے۔ ایسے میں اگر آپ عوامی مقامات پر سگریٹ پئیں تو قانون شکنی کے مرتکب ہوتے ہیں اور لوگ آپ کو برا بھلا کہہ کر خود سے الگ کردیتے ہیں۔ یہ کتنی بے عزتی اور توہین کی بات ہے!

فرض کیجئے، ایسی کوئی پابندی نہیں اور آپ بڑے مزے سے سب کے سامنے سگریٹ پی رہے ہیں اور کوئی آپ کو پوچھنے والا نہیں، تب بھی جس جس تک آپ کے سگریٹ کا دھواں جائے گا، وہ شخص اس سے متاثر ہوگا اور بیمار بھی ہوسکتا ہےجس کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔

بظاہر سگریٹ کی ایک ڈبی معمولی قیمت رکھتی ہے لیکن ایک دن میں آپ کتنی ڈبیاں پی جاتے ہیں؟ اور اگر مہنگے سگریٹ پینے کا شوق ہے تو آپ دراصل ایک ایسی چیز پر پیسہ برباد کر رہے ہیں جو آپ کو کوئی فائدہ پہنچانے کی بجائے اندر سے گھن کی طرح چاٹ کر ختم کرتی جارہی ہے۔

بعض لوگ اس بات سے بھی کوئی عبرت حاصل نہیں کرتے کہ سگریٹ نوشی کے باعث وہ بیمار رہنے لگے ہیں اور وہ مسلسل آخری دم تک سگریٹ کو سینے سے لگائے رکھتے ہیں۔ اس بات کو خودکشی کے سوا کچھ اور نہیں کہا جاسکتا کیونکہ انہیں معلوم ہوتا ہے کہ سگریٹ نوشی نے ہی انہیں بیمار کیا ہے۔

جسمانی طور پر سگریٹ نوشی پھیپھڑوں اور دانتوں سمیت جسم کے مختلف اعضاء کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔ پھیپھڑوں اور منہ کے علاوہ یہ دھواں انسانی جسم میں جہاں جہاں پہنچتا ہے، وہاں وہاں الگ طرح کے کینسر کا باعث بن سکتا ہے جس کانتیجہ صرف موت ہے۔

تمباکو نوشی چھوڑی کیسے جائے؟

تمباکو ہو یا شراب نوشی یا پھر کوئی بھی بری عادت، اسے چھوڑنے کا سب سے بڑا طریقہ قوتِ ارادی کا استعمال ہے۔ اگر کسی شخص میں قوتِ ارادی نام کی کوئی چیز نہیں تو وہ تمباکو نوشی عمر بھر نہیں چھوڑ سکتا، تاہم کچھ نفسیاتی اور سماجی طریقے ایسے ضرور ہیں جو کامیاب ثابت ہوسکتے ہیں۔

ایسے لوگ جو نشہ نہیں چھوڑ سکتے، انہیں بحالی مراکز میں داخل کرادیا جاتا ہے۔ تمباکو نوش افراد کو بھی ایسے ہی کسی بحالی مرکز سے مدد حاصل کرنی چاہئے تاکہ وہ بھی عام افراد کی طرح تمباکونوشی سے نجات حاصل کرکے خوش و خرم اور بھرپور زندگی گزار سکیں۔ 

Related Posts