ملک میں کانگو وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے محکمہ صحت پنجاب نے صوبے بھر میں تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
محکمہ صحت کے سرکلر میں پنجاب میں کانگو وائرس کی صورتحال کی سنگینی کو اجاگر کیا گیا ہے جس میں بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اور مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز کو مشتبہ کیسز کی تیزی سے نشاندہی کرنے اور اعلیٰ حکام کو رپورٹ کرنے، بروقت مداخلت اور روک تھام کے اقدامات کو فعال کرنے کا اہم کام سونپا گیا ہے۔
کانگو وائرس کے پھیلنے کا خطرہ آنے والے مہینوں کے دوران خاص طور پر شدید ہوسکتا ہےجیسا کہ رپورٹس اور وبائی امراض کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے۔ ماضی میں بھی اپریل سے جولائی تک وائرس کی منتقلی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، جس سے صحت عامہ کا ایک اہم چیلنج سامنے آیا جس کے اثرات کو کم کرنے کے لیے فعال اقدامات کی ضرورت ہے۔
حکومت کی جانب سے مویشی منڈیوں کو گنجان آباد رہائشی علاقوں سے دور منتقل کرنے سمیت صحت عامہ کے تحفظ کے لیے لائیو اسٹاک حکام سے سخت اقدامات پر عمل درآمد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر مویشی منڈیاں وائرس سے بچنے کیلئے شہر سے باہر منتقل کی جاتی ہیںتاکہ کانگو وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔