کوئٹہ چرچ دھماکے کی چوتھی برسی، لواحقین کے زخم پھر کھل گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

The fourth anniversary of the Quetta church blast

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ:17دسمبر 2017 کوبلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے زرغون روڑ میں واقع بیت ایل میتھوڈسٹ چرچ میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں جان گنوانے والے 10 افراد کے اہل خانہ کے زخم چار سال بعد بھی مندومل نہ ہوسکے۔

چارسال قبل کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع گرجا گھر پر2 دہشت گردوں نے حملہ کیا جبکہ ایک دہشت گرد کو پولیس نے مرکزی دروازے پر ہلاک کردیااور دوسرے خودکش بمبارنے خود کوچرچ کے احاطے میں اڑایا۔دو حملہ آور سیکورٹی اہلکاروں کو دیکھ کر فرار ہوگئے۔

دھماکے کے وقت چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی اورچرچ کےاندر 400 کے قریب لوگ موجود تھے جبکہ فائرنگ اور خودکش دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 35 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔

عینی شاہد ین کے مطابق گرجا گھر میں سنڈے اسکول کے طلبا موجود تھے جو حملے کے وقت ایک پروگرام پیش کرنے کی تیاریوں میں تھے۔

مزید پڑھیں:2خودکش حملے، 78ہلاکتیں۔ پشاور کاآل سینٹس چرچ شہداء سے منسوب

طلبہ کے ساتھ تیاریوں میں مصروف ایک خاتون ٹیچر نے بتایا کہ سنڈے اسکول کے بچوں کا پروگرام تھا۔ اور ہم لوگ تیاری کررہے تھے کہ ایک دم بہت برے طریقے سے فائرنگ شروع ہوگئی، بم بلاسٹ ہوا اور گیٹ ٹوٹ گیا۔

انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے بعد چرچ میں ہر طرف لاشیں اورزخمی پڑے تھے ، ایک قیامت کا سماں تھا، لوگ اپنے پیاروں کو تلاش کررہے تھے۔ 

آج کوئٹہ چرچ دھماکے کی چوتھی برسی کے موقع پر بھی لواحقین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی میں  ہمارے پیاروں کی قیمتیں جانیں گئیں، ہم انہیں آج بھی نہیں بھولے۔

Related Posts