اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں، باڈی بلڈر زوہیب عالم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں، باڈی بلڈر زوہیب عالم
اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں، باڈی بلڈر زوہیب عالم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کھیل جسمانی صحت مندی کے ساتھ ساتھ تفریح کا ایک ایسا طریقہ ہے جس سے نظم وضبط رکھنے کا درس ملتا ہے اورایک صحت مند دماغ کے لیے ایک صحت مند جسم کا ہونا ضروری ہے اور فضل خدا پاکستان میں یہ ٹیلنٹ بھراپڑا ہے۔

آج کل نوجوانوں میں باڈی بلڈنگ کا رحجان بہت زیادہ پیدا ہورہا ہے، ایک ایسا ہی نام زوہیب عالم کا بھی ہےجو کہ مسٹر پاکستان 2021 کا ٹائٹل بھی جیت چکے ہیں اورماسٹرز ان اسپورٹس سائنس بھی ہیں۔

ایم ایم نیوز نے ان کے ساتھ ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال پیش خدمت ہے۔

ایم ایم نیوز: جو نوجوان اپنی فٹنس پر کام کرتے ہیں، اُن کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

زوہیب عالم: میرے خیال سے یہ بہت اچھی چیز ہے کیونکہ اس سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ نوجوان بُری عادتوں سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں۔

ایم ایم نیوز: کیا باڈی بلڈر بننے کیلئے سپلیمنٹس یا اینا بولک لینا ضروری ہے؟

زوہیب عالم: ایک باڈی بلڈر بننے کیلئے تو یہ لینا ٹھیک نہیں لیکن اگر کوئی ایک اچھا اسپورٹس مین بننا چاہتا ہے تو اُس کو یہ چیزیں ضرور لینی پڑتی ہیں کیونکہ وہ اگر نہیں لے گا تو وہ مقابلے میں ہار جائے گا۔

ایم ایم نیوز: ایسی قیاس آرائیاں بھی ہوتی ہیں کہ باڈی بلڈنگ کے ٹائٹل بیچے جاتے ہیں، اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟

زوہیب عالم: افسوس کیساتھ کہنا پڑے گا کہ پاکستان میں یہی سب کچھ ہورہا ہے، ساری اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں جس کو دیکھ کر دل واقعی میں ٹوٹ جاتا ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ کے خیال میں ملک میں زیادہ فیڈریشنز ہونا کیسا ہے؟

زوہیب عالم: اگر فیڈریشن کیلئے دیکھیں تو اچھی بات ہے کہ اس سے اُن کی جیبیں بھرتی ہیں لیکن بحیثیت اسپورٹس میں یہ بالکل ٹھیک نہیں ہے کیونکہ یہ فیڈریشنز اسپورٹس کو تباہ کررہی ہیں، یہ اسپورٹس کی جیتنے کی لگن کو ختم کردیتی ہیں۔

ایم ایم نیوز: باڈی بلڈنگ کے حوالے سے آپ کا کوئی خواب ہے؟

زوہیب عالم: میرا خواب ہے کہ میں مسٹر اولمپیا کے اسٹیج کا حصہ بنوں چاہے جیتوں نہیں لیکن میں وہاں پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں۔

ایم ایم نیوز: کیا باڈی بلڈر کو مقابلے کے دوران ایسا پتہ چل جاتا ہے کہ مقابلہ کون جیتے گا؟

زوہیب عالم: نہیں ایسا کہنا درست نہیں کیونکہ میں نے جو مسٹر پاکستان کا ٹائٹل جیتا تھا، اُس میں میرے مقابل جو باڈی بلڈر تھے اس کی باڈی زیادہ اچھی تھی لیکن چونکہ میں نے اچھا پرفارم کیا تھا اس لئے میں نے وہ ٹائٹل جیت لیا، اس لئے کسی بھی کھیل کو جیتنے کیلئے کانفیڈنس بہت ضروری ہے۔

ایم ایم نیوز: ایک باڈی بلڈر کو اپنے لئے ٹیچر کا انتخاب کیا سوچ کر کرنا چاہیے؟

زوہیب عالم: کسی کو بھی ایسے شخص کی شاگردی میں نہیں جانا چاہیے جو کہ اُس کو نیچا دکھائے کہ تم یہ نہیں کرسکتے بلکہ اُس کو ایک ایسے شخص کی شاگردی میں جانا چاہیے جو کہ اسے یہ کہے کہ بیٹا تم یہ کرسکتے ہو۔

ایم ایم نیوز: کسی بھی گیم کو جیتنے کیلئے سب سے زیادہ کیا ضروری ہے؟

زوہیب عالم: ایک ایتھلیٹ اُس وقت تک مقابلہ نہیں جیت سکتا جب تک کہ اُس کے اندر جیت کی بھوک نہیں ہوگی، اس کی مثال ایسے لی جاسکتی ہے کہ ایک چیتے کو جب بھوک لگتی ہے تو وہ درخت پر بھی چڑھ جاتا ہے یہی ایک ایتھلیٹ کیلئے بھی ضروری ہے۔

Related Posts