کشمیری عوام کی تحریک خودارادیت کو بندوق کے زور پر نہیں دبایا جاسکتا ،اسد قیصر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

NA Speaker plans to send 50 MNAs on foreign trips

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ کشمیر پر بھارتی افواج کا غاصبانہ قبضہ تاریخ کا ایک سیا ہ باب ہے، مسئلہ کشمیر ایک فلیش پوائنٹ ہے اور نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر اس مسئلے کے فوری حل اور مقبوضہ وادی میں بھارتی سیکورٹی کی طرف سے ڈھائے جانے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔

انہوں نے ان خیالات کااظہارمقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوزسلوک کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو ہر سال 27اکتوبر کو بھارتی افواج کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے کے خلاف بطور احتجاج دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں : پروڈکشن آرڈرز سے متعلق فیصلہ قانون اوررولزکے مطابق کیا جائے گا، اسد قیصر

کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ کشمیری بھائیوں سے ہمارا رشتہ صرف مذہب ،تہذیب اور انسانی بنیادوں پر استوار نہیں بلکہ سر حد کے دونوں جانب کے عوام کے مابین خون کارشتہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قر ار دادوں کے تحت کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیرکے پر امن حل کے لیے پر عزم ہے۔انہوں نے کشمیری عوام کو تمام علاقائی اور عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل تک پاکستان کی طر ف سے ان کی سیاسی ،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

انہوں نے مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کی طر ف سے غیرمسلح اجتماعات پر بلااشتعال پلیٹ گن کا استعمال ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ،جنازوں کی بے حرمتی ،بچوں کو پلیٹ گن سے نابینا بنانے کے واقعات ،خواتین کی عصمت دری ،کشمیری قیادت کو پابند سلا سل بنانے اور کر فیو کے نفاذپر افسوس کااظہار کرتے ہوئے شدید مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تحریک کو بندوق کے زور پر دبایا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہارکیا کہ کشمیری عوام کی جانب سے حق خودارادیت کے لیے دی جانے والی قر بانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔اسپیکر نے وزیر اعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں پیش کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  وزیر اعظم نے کشمیر کے  مقدمے کو اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی میں بھرپور انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے بعد پارلیمنٹ کے دو مشترکہ اجلاس منعقد کرائے گئے جن میں سب جماعتوں نے متفقہ طور پر بھارتی اقدام کی مذمت کی اور متفقہ قراردادیں منظور کیں۔

  پاکستان کی تمام سیاسی قیادت کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور کشمیر میں جاری بھارتی بربریت کی سختی سے مذمت اور کشمیری بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پارلیمان کی قراردادوں کو خط کے ساتھ تمام ممالک کے اسپیکرز کو بھیجا اور انہیں کشمیر میں معروضی حالات کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی وفد بھیجنے کا کہا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف ممالک کے اسپیکرز کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی جس پر انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا ۔

دورے پر آنے والے اسپیکرز کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور انہیں اپنی پارلیمانوں میں اس مسئلے کو اٹھانے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے زیر اہتمام   سی پی اے ریجنل کانفرنس منعقد کرائی گئی جس میں مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان کشمیری عوام کی آواز کو دنیا تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : انٹر پارلیمانی یونین کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارت نے پاکستان سے شکست تسلیم کر لی

انہوں نے کہا کہ  یوگنڈا میں ہونے والی سی پی اے کانفرنس میں پاکستان کے پارلیمانی وفد نے انتہائی موثر انداز میں کشمیر کے مسئلے کو اٹھایا انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے ترکی میں ہونے والی خطے کے ممالک کی اسپیکرز کانفرنس اور بلغراد میں ہونے والی آئی پی یو اسپیکر کانفرنس میں شرکت کی اور بھارت کے مندوبین کے انتہائی مخالفت اور احتجاج کے باوجود مسئلہ کشمیر کو آئی پی یو کی جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم سے پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور کشمیر کے مسئلے کے حل تک کشمیری عوام کی آواز بن ہر پلیٹ فارم پر اس مسئلے کو اٹھاتی رہے گی۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ مقبوضہ وادی میں انسانی حقو ق کی پامالی کی ایک لمبی تاریخ ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مقبوضہ وادی ایک متنازعہ علاقہ ہے جس میں استصواب رائے ہونا باقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود اقوام متحد ہ کے پلیٹ فارم پر کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے اور مقبوضہ وادی میں استصواب رائے کرانے کاوعدہ کیا تھا۔انہوں نے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور اقوام متحدہ پر کشمیر ی عوام کی امنگوں کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرانے میں کلیدی کردار ادا کر نے کی ضرورت پر زور دیا۔

Related Posts