انٹر پارلیمانی یونین کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھارت نے پاکستان سے شکست تسلیم کر لی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انٹر پارلیمانی یونین کی 131ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت نے پاکستان سے شکست تسلیم کر لی
انٹر پارلیمانی یونین کی 131ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارت نے پاکستان سے شکست تسلیم کر لی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت نے انٹر پارلیمانی یونین کی 131 ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان سے شکست تسلیم کر لی جسے پارلیمانی سفارت کاری کے میدان میں پاکستان کی تاریخی فتح قرار دیا جارہا ہے۔

سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں منعقدہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر کے انتخاب کے لیے پاکستان اور بھارت کے مابین انتخابی مقابلہ ہونا تھا جس سے پہلے ہی بھارتی کانگریس کے رکن نے  ہار مان لی۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک کی پابندیاں شام میں کارروائی سے نہیں روک سکتی، ترک صدر

بھارتی رکن کانگریس ششی تھرور کے مد مقابل سینیٹر رضا ربانی بلا مقابلہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ  کے ممبر منتخب ہوچکے ہیں جبکہ یونین میں دنیا بھر کی 128 پارلیمان کی نمائندگی موجود ہے۔

بھارتی کوششیں ناکام ہوگئیں اور سینیٹر رضا ربانی بلامقابلہ انٹر پارلیمانی یونین کی مرکزی مجلس عاملہ کے ممبر منتخب ہوگئے (فوٹو: سرکاری میڈیا)

پاکستان کے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے انٹر پارلیمانی یونین کے اجلاس میں شرکت کی۔ اسپیکر اسد قیصر نے ایشیا پیسفک گروپ کے اجلاس کی صدارت کی جس میں ایشیا پیسفک ممالک کی جانب سے آئی پی یو کی مجلس عاملہ کے لیے متفقہ نمائندے کو منتخب کیا گیا۔

پاکستان کی طرف سے خفیہ الیکشن کے مطالبے پر ہندوستان کی لوک سبھا نے ششی تھرور کو نامزد کیا تاہم 34 رکنی ایشیا پیسفک گروپ میں سے کسی نے بھی ان کی حمایت نہ کی جبکہ  خفیہ رائے شماری کے حوالے سے بھارت کو پہلے ہی اپنی ہار کا اندازہ ہوچکا تھا۔

بھارت کو انتخابات مؤخر کرانے کی بھرپور کوشش میں مسلسل ناکامی ہوئی جس پر بھارتی امیدوار نے بالآخر نام واپس لینے کا اصولی فیصلہ کرکے شکست تسلیم کر لی۔ بعد ازاں سینیٹر رضا ربانی کو بلا مقابلہ تین سال کی مدت کے لیے متفقہ امیدوار تسلیم کر لیا گیا ۔

اسپیکر اسد قیصر بین الاقوامی تنظیم آئی پی یو کی ایشیا پیسفک گروپ کے موجودہ چیئرمین ہیں جبکہ پاکستان کے سینیٹر رضا ربانی کے علاوہ ایشیا پیسفک گروپ نے سینیٹر شیری رحمان کو کمیٹی برائے پائیدار ترقی، مالیات اور تجارت کے حوالے سے اپنا رکن منتخب کیا جبکہ سینیٹر جاوید عباسی ڈرافٹنگ کمیٹی کے رکن منتخب ہوئے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں  ایف اے ٹی ایف کا اجلاس شروع ہو گیا جس میں دہشت گردی کی مالی امداد کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات پر غور کیا جائے گا۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ایک روز قبل  شروع ہوگیا  تاہم پاکستان سے باضابطہ مذاکرات آج سے پیرس میں شروع ہوں گے،اجلاس میں 200 سے زائد ممالک اور عالمی تنظیموں کے نمائندے شریک ہیں۔

مزید پڑھیں: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس شروع ،پاکستان کے اقدامات پر غور

Related Posts