سعودی شہر تبوک میں برف باری، کیا یہ قیامت کی نشانی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی شہر تبوک میں برف باری، کیا یہ قیامت کی نشانی ہے؟
سعودی شہر تبوک میں برف باری، کیا یہ قیامت کی نشانی ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سعودی عرب کے علاقے تبوک میں برف باری ہوئی ہے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ بعض سوشل میڈیا صارفین اسے قیامت کی نشانی قرار دے رہے ہیں۔

 سعودی عرب کے تبوک ریجن میں شدید برفباری ہوئی جس کے باعث اللوز پہاڑ کو برف نے مکمل ڈھانپ لیا۔ پہاڑ کے دلکش مناظر کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوگئیں۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODQ0MjUsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4NDQyNSAtINiz2LnZiNiv24wg2LnYsdioINiz25Ig2b7Yp9qp2LPYqtin2YYg2KLZhtuSINmI2KfZhNuSINin2YXYsduM2qnbjCDYrNuB2KfYsiDZvtixINit2YjYq9uM2YjauiDaqdinINit2YXZhNuBIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4NDQyNiwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMi9ob3RoaXMtMy0zMDB4MjUwLmpwZyIsInRpdGxlIjoi2LPYudmI2K/bjCDYudix2Kgg2LPbkiDZvtin2qnYs9iq2KfZhiDYotmG25Ig2YjYp9mE25Ig2KfZhdix24zaqduMINis24HYp9iyINm+2LEg2K3ZiNir24zZiNq6INqp2Kcg2K3ZhdmE24EiLCJzdW1tYXJ5Ijoi2KjYrduM2LHbgdmUINin2K3ZhdixINmF24zauiDYp9mF2LHbjNqp2Kcg2qnbkiDYqNit2LHbjCDYrNuB2KfYsiDZvtixINmF2KjbjNmG24Eg2LfZiNixINm+2LEg2K3ZiNir24wg2KjYp9i624zZiNq6INmG25Ig2YXbjNiy2KfYptmEINit2YXZhNuBINqp24zYpyDYrNizINiz25Ig2Kzbgdin2LIg2qnZiCDZhtmC2LXYp9mGINm+24HZhtqG2Kcg24HbktuUICIsInRlbXBsYXRlIjoic3BvdGxpZ2h0In0=”]

بارش اور برفباری

سعودی عرب میں پہلی بار بارش یا برفباری نہیں ہوئی۔ اللوز کا پہاڑی سلسلہ تبوک شہر سے کم و بیش 200کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔ خوشگوار موسم سے لطف ہونے کیلئے شہریوں کی بڑی تعداد تبوک پہنچ گئی۔

بنیادی طور پر سعودی عرب ایک گرم اور صحرائی ملک شمار ہوتا ہے تاہم مختلف علاقوں میں حالیہ دنوں میں شدید بارشیں ہوئیں اور صحرا اور پہاڑ سرسبز ہوتے جارہے ہیں۔ تاہم یہ بارش یا برفباری کا پہلا موقع نہیں۔

گزشتہ برس کیا ہوا؟

جنوری 2022ء میں بھی سعودی عرب کے شمال مغربی شہر تبوک میں سال کے پہلے دن ہی کافی برفباری ریکارڈ کی گئی۔ تبوک کے قریب اللوز سے لوگوں کی بڑی تعداد برف سے لطف اندوز بھی ہوئی۔

جبل اللوز الدہر اور القان پہاڑوں پر مشتمل ہے، سیاحوں کی بڑی تعداد میں سعودی عرب کے اس علاقے کی کافی شہرت ہے۔ عرب اخبار اشراق الاوسط کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ہر سال جبل اللوز، جبل الطاہر اور تبوک میں 2 سے 3 ہفتے تک برفباری ہوتی ہے۔

قیامت کی نشانی

بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے شہر تبوک میں شدید برفباری قیامت کی نشانی ہے، جس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ قرآنِ پاک یا حدیث میں کہیں تبوک میں برفباری کا ذکر قیامت کی نشانی کے طور پر بیان کیا گیا ہوگا۔ 

https://twitter.com/mal1k007/status/1740969478371016784

تحقیق کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ برفباری کا ذکر حدیث مبارکہ یا قرآن میں نہیں ملتا، تاہم رسول اللہ ﷺ نے یہ ضرور فرمایا کہ قیامت سے قبل سرزمینِ عرب دوبارہ سرسبز ہوجائے گی۔ اس حدیث کا ذکر عتیق یوسف ضیا کے کالم میں بھی ملتا ہے۔

عتیق یوسف ضیا کا تبصرہ

کالم نگار عتیق یوسف ضیا کا نومبر 2017ء میں شائع اپنے ایک کالم میں کہنا ہے کہ سعودی عرب اور امارات میں بارشیں شروع ہوچکی ہیں۔ مکہ اور جدہ میں سیلاب آچکے ہیں۔ عرب سرزمین کو جدید ٹیکنالوجی سے سرسبز بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

عتیق یوسف ضیا نے کہا کہ سعودی سرزمین قدرتی موسم کی وجہ سے بھی سرسبز ہورہی ہے۔ سعودی عرب گندم میں خودکفیل ہوچکا ہے۔ وہاں خشک پہاڑوں پر بارشوں کے باعث سبزہ اگنا شروع ہوچکا ہے۔ پہاڑ سرسبز ہونا شروع ہوچکے ہیں۔

روزِ قیامت کیا ہے؟

قیامت پر ایمان لانا ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی جزو ہے اور رسول اللہ ﷺ کی حدیث میں قیامت کی یہ واضح نشانی ہے کہ قیامت سے قبل سرزمینِ عرب دوبارہ سرسبز ہوگی، اور معروف کالم نگار کی رائے میں بھی ایسا ہورہا ہے جس پر یقین نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں۔

دراصل قیامت اسلام کی اصطلاح میں اس دن کو کہتے ہیں جب اللہ تعالیٰ ہر شخص کو محشر کے میدان میں اکٹھا کرکے اس کے اعمال اس کے سامنے رکھ دے گا جس کا ذکر قرآنِ پاک کی متعدد سورتوں میں بڑی صراحت سے کیا گیا ہے۔ 

برفباری سے نقصان؟

یہاں یہ ابہام پیدا ہوسکتا ہے کہ تبوک میں برف باری چونکہ قیامت کی ایک نشانی کے ظہور کی علامت ہے کیونکہ بارش اور برفباری ہی وہ عوامل ہیں جن سے عرب کی سرزمین سرسبز ہوجائے گی، تو شاید یہ برفباری کوئی اچھی چیز نہیں ہے۔

تاہم یہ حقیقت نہیں ہے، کیونکہ برفباری تو سعودی عرب میں خوشحالی کا پیغام لارہی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا کہ اگر بارش ہو یا سرزمینِ عرب سرسبز ہوجائے تو اسے چھوڑ دینا، البتہ قیامت کی نشانیوں، خاص طور پر دجال کے فتنے سے پناہ مانگنے کی تاکید ضرور کی گئی ہے۔ 

Related Posts