شبر زیدی کا دعویٰ، کیا پاکستان واقعی دیوالیہ ہوچکا ہے ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shabbar Zaidi's claim, is Pakistan really a bankrupt?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سابق چیئرمین شبر زیدی کے حوالے سے ایک بیان گزشتہ2روز سے موضوع بحث بنا ہوا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے۔ دیوالیہ ہونے سے کیا مراد ہے ؟اور کیا واقعی پاکستان کے حالات دیوالیہ ہونے کی طرف جارہے ہیں؟۔

آیئے ایک نظر دیکھتے ہیں۔

دیوالیہ کا مطلب
جب کوئی فرد، افراد یا کمپنیاں یہ دیکھتی ہیں کہ وہ اپنے قرضہ جات کی ادائیگی سے قاصر ہیں تو قانونی راستہ نکال لیا جاتا ہے اور اس راستے کے سہارے خود قرض دار یا اس کے قرض خواہوں میں سے کوئی ایک عدالت میں دیوالیہ ہونے کی درخواست دے دیتا ہے اور سول جج وصولیابی کا حکم صادر کر دیتا ہے۔ اس کی رو سے ایک وصول کنندہ افسر مقروض کی جائیداد اپنے اختیار میں لے لیتا ہے۔

قرض دار اپنے حالات کے متعلق بیان حلفی دیتا ہے اور اس کے معاملات کی باقاعدہ جانچ پڑتال شروع ہو جاتی ہے۔ قرض خواہ اورمقروض کے درمیان راضی نامے کی صورت میں قرض دار اقرار کر لیتا ہے کہ وہ اپنی آمدن کا ایک مخصوص حصہ قرض کی ادائیگی کیلئے دے گا۔ مثال کے طور ر روپے میں 15آنے یا 12آنے اپنے قرض خواہوں کو ادائیگی کی جائے گی۔

البتہ راضی نامہ نہ ہونے کی صورت میں عدالت قرض دار کو ازروئے قانون دیوالیہ قرار دے دیتی ہے اور قرض خواہ اس کی جائیداد کے لیے کسی شخص کو متولی مقرر کرتے ہیں۔ دیوالیہ متولی کو تمام جائیداد سے آگاہ کرتا ہے ،متولی حساب کتاب کا جائزہ لیتا ہے۔ حساب میں دھوکے بازی سے اور جائیداد کو فروخت کرکے قرض خواہوں کے مطالبات جس حد تک پورے کیے جا سکتے ہوں، پورے کرتا ہے۔ ایسے مقروض کو دیوالیہ کہا جاتا ہے۔

شبرزیدی کا پہلا دعویٰ
سابق چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی کااپنے ابتدائی بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے یہ کہنا کہ ملک بڑا اچھا چل رہا ہے، ہم نے بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے اور ہم تبدیلی لے آئے، یہ سب غلط ہے، میرے حساب سے ملک دیوالیہ ہوچکا ہے۔

ایک تقریب سے خطاب میں شبر زیدی کا کہنا تھاکہ ہم کہتے رہے ہیں کہ بہت اچھا ہے، بڑی اچھی چیزیں ہیں اور ملک بڑا اچھا چل رہا ہے، ہم نے بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے اور تبدیلی لے آئے ہم مگر یہ سب غلط ہے۔

شبر زیدی کا کہنا تھاکہ جب آپ یہ طے کرلیں کہ ہم دیوالیہ ہوچکے ہیں اور اس سے آگے ہمیں چلنا ہے، یہ زیادہ بہتر ہے بہ نسبت اس کے کہ آپ کہیں کہ ملک اچھا چل رہا ہے، میں یہ کردوں گا، میں وہ کردوں گا، یہ سب لوگوں کو دھوکا دینے والی باتیں ہیں۔

شبرزیدی کا دوسرا بیان
ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبرزیدی نے اپنے پہلے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہاں میں نے کہا کہ مسلسل کرنٹ اکاؤنٹ اور مالیاتی خسارے کے ساتھ دایوالیہ پن اور دیگر مسائل ہیں لیکن حل تلاش کرنا ہوں گے۔

ماہرین کی رائے
ٹیکس ماہر شبر زیدی کے ملک دلوالیہ ہونے کے دعوے کے حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر انجم الطاف نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے اور روپے کی قدر میں کمی آ رہی ہے، دیوالیہ پن کی عمومی تعریف کو دیکھا جائے تو جتنے قرض لیے ہوئے ہیں ، وہ واپس کرنے کے ہمارے پاس ذرائع نہیں اور وہ واپسی کے لیے مزید قرض لے رہے ہیں تو تکنیکی طور پر ملک دیوالیہ تو نہیں ہوا۔

تجزیہ کاروں کاکہنا ہے کہ شبر زیدی کی یہ بات صحیح ہے کہ حکومتی دعوئوں کے برعکس معیشت اچھی نہیں چل رہی ہے ،حالات مشکل ضرور ہیں لیکن پاکستان دیوالیہ ہونے نہیں جارہا، پاکستانی معیشت میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ اور فسکل خسارے کا سامنا ہے لیکن یہ کوئی ایسے خسارے نہیں جو ماضی میں نہ دیکھے گئے ہوں، حکومت کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

دلوالیہ ہونے کے اثرات
اطلاعات یہ بھی ہیں کہ جب کوئی ملک دیوالیہ ہو جاتا ہے تو اس ملک کے بیرون ممالک میں اثاثے ضبط ہو جاتے ہیں ۔برآمدات بند ہو جاتی ہیں۔آپ کے جہازبیرون ملک نہیں جاسکتے۔بیرون ممالک سے پرتعیش اشیاء، گاڑیاں اوردیگر سامان درآمد بھی نہیں کیا جاسکتا۔

وزیراعظم پاکستان
وزیراعظم عمران خان کاکہنا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے ہمارے پاس پیسہ نہیں تھا، جب روپیہ گرتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں، اللہ کا کرم ہے کہ ہم بڑے مشکل وقت سے نکلے ہیں۔دوست ممالک فنڈنگ نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا، ہمارامشکل وقت نکل گیا ہے اور بہت اچھا وقت آنیوالا ہے۔

Related Posts