عید کا متنازعہ فیصلہ، علمائے کرام کا رویتِ ہلال کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عید کا متنازعہ فیصلہ، علمائے کرام کا رویتِ ہلال کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ
عید کا متنازعہ فیصلہ، علمائے کرام کا رویتِ ہلال کمیٹی تحلیل کرنے کا مطالبہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: علمائے کرام نے عید منانے سے متعلق مبینہ طور پر متنازعہ فیصلے کے پیشِ نظر رویتِ ہلال کمیٹی تحلیل کرکے معروف عالمِ دین مفتی منیب الرحمان کو چیئرمین مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مذہبی تنظیموں نے موجودہ کمیٹی فوری طور پر تحلیل کرکے سابق چیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو دوبارہ چیئرمین بنانے کا مطالبہ کیا۔ بعض علمائے کرام کا کہنا ہے کہ چیئرمین کسی بھی غیر متنازعہ عالمِ دین کو بنایا جاسکتا ہے۔

ایم ایم نیوز ٹی وی کے سروے میں سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری، امیر جماعتِ اہلِ سنت کراچی علامہ شاہ عبدالحق قادری، جمعیت علمائے اسلام کے رہنما قاری محمد عثمان اور جمعیت علمائے پاکستان کے شکیل قاسمی نے ماہِ شوال کی رویت کو متنازعہ قرار دیا ہے۔

سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کروڑوں مسلمانوں کا روزہ خراب کرانے والوں سے اللہ ہی پوچھے گا مگر ہم کسی صورت اس متنازعہ رویت ہلال کمیٹی کا وجود برداشت نہیں کریں گے، اگر کمیٹی تحلیل نہ کی گئی تو آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے سنی تنظیمات کا اجلاس جلد منعقد ہوگا۔

سربراہ سنی تحریک نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر متزلزل مفتی منیب الرحمان کو ہی چیئر مین رویت ہلال کیٹی بنایا جائے۔جماعت اہل سنت کراچی کے امیر علامہ شاہ عبدالحق قادری نےکہا کہ کسی کے مشورے پر جمعہ کی عید سے بچنے کیلئے روزے کو توہم پرستی کی نذر کرنا قابلِ مذمت ہے۔

مفتی منیب الرحمان کی تعریف کرتے ہوئے علامہ شاہ عبدالحق قادری نے کہا کہ جو عالم دین اللہ اور اس کے رسولﷺ کے احکامات کی بجا آوری کیلئے کام کرتے ہیں، وہ کسی کے دباؤ میں نہیں آتے ۔ مفتی منیب سے بہتر چیئر مین رویت ہلال کمیٹی ممکن نہیں ہے، انہیں دوبارہ چیئرمین بنایا جائے۔

علامہ شاہ عبدالحق قادری نے کہا کہ اتوار کو متوقع طور پر سنی تنظیمات کا اجلاس ہوگا اوررویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔ رہنما جمعیت علمائے اسلام پاکستان قا ری محمد عثمان نے کہا کہ ضمنی انتخابات اور رویت ہلال کے اعلانات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔جمعہ کی عید سے بچنے کا دور جہالت کا حربہ تو استعمال نہیں کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی جس تحریر کو پڑھ رہے تھے جمعہ جمعرات پر مشابہت معنی خیز لگ رہی تھی۔ پاکستان کے مقتدر علماء اور ماہرینِ فلکیات کو قوم کو تذبذب سے نکالنے کیلئے اپنی رائے کا اظہار کرنا ہوگا۔ متنازعہ اعلان سے پاکستانی مسلمانوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔

جے یو آئی رہنما قاضی احمد نورانی نے کہا کہ متنازعہ رویت ہلال کے اعلان سے علما اورعوام میں انتشارپھیلایا جا رہا ہےاور ایک سازش کے تحت شعائرِ اسلام کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔لوگوں میں بے چینی پھیلائی گئی ہے۔ حکومت مسلمانوں میں اضطراب کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

قاضی احمد نورانی نے کہا کہ فوری طور پر کمزور ایمان رکھنے والے علماء پر مشتمل موجودہ رویتِ ہلال کمیٹی تحلیل کی جائے۔ سابق چیف آرگنائزر جے یو پی (نورانی) محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ واضح محسوس ہو رہا تھا کہ یہ لوگ سعودی عرب کے ساتھ عید منانے کے خواہش مند ہیں۔ 

محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ رویتِ ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان اپنے حقیقی مؤقف پر ڈٹے رہتے تھے جو مفتئ اعظم پاکستان ہیں جن پر سوائے انتشار پھیلانے والوں کے، سب علماء کو اعتماد ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں دوبارہ چیئرمین بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمان ایک روزہ قضا رکھیں، عید کا اعلان کرنے والوں پر وبال آئے گا۔مفتی منیب الرحمان

Related Posts