چڑیا کا عالمی دن، سندھ حکومت کی چڑیا شماری مہم کی وجوہات کیا ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: پکسا بے)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

رواں برس 20 مارچ کو منائے جانے والے چڑیا کے عالمی دن کے موقعے پر سندھ حکومت نے چڑیا شماری مہم چلائی تاہم بہت کم لوگ اس مہم کی اہمیت اور افادیت سے واقف ہوں گے۔

محکمہ جنگلی حیات سندھ نے چڑیا شماری کی مہم شروع کی تو پاکستانی میڈیا بشمول ڈان نیوز نے اسے ”انوکھی مہم“ کا نام دیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں چڑیا کی اہمیت کے حوالے سے عوامی معلومات کا کس قدر فقدان ہے۔

سندھ حکومت کے محکمہ جنگلی حیات کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بھی عوام کی رہنمائی کیلئے زیادہ معلومات مہیا نہیں کی گئیں۔ کہا گیا کہ ہر سال 20مارچ کو چڑیا کا عالمی دن منایا جاتا ہے، ہم نے چڑیا کے مشاہدے اور گنتی کا پروگرام شروع کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ نے رواں برس ”چڑیا کو چہچہانے کا موقع دیں، مجھے چڑیا سے پیار ہے“ کے عنوان سے یہ دن منانے کا اہتمام کیا ہے۔محکمہ جنگلی حیات سندھ کی چڑیا شماری مہم 17 مارچ کو صبح اور شام کے اوقات میں شروع ہوئی اور مختلف افراد نے چڑیوں کی گنتی کی۔

مہم کے نتائج 20مارچ کو چڑیا کے عالمی دن کے موقعے پر جاری کیے جائیں گے جن سے اندازہ ہوگا کہ ہمارے ہاں چڑیاں کتنی کم یا زیادہ تعداد میں پائی جاتی ہیں۔ مہم میں شامل کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن، ہل پارک، کڈنی ہل، بحریہ ٹاؤن، گڈاپ اور ملیر میں چریا شماری ہوئی۔

دورانِ مہم تشکیل دئیے گئے مختلف گروہوں نے صبح اور شام کو مختلف اوقات میں چڑیوں کا مشاہدہ اور گنتی کی۔ سندھ حکومت نے چڑیا شماری پروگرام میں حصہ لینے کے خواہش مند افراد کیلئے گوگل فارم بھی جاری کیا اور کسی بھی شخص کو انفرادی چڑیا شماری کی اجازت دی گئی تھی۔

شہریوں سے کہا گیا کہ آپ اپنے مشاہدات گوگل لنک پر اپ لوڈ کرسکیں گے۔ اس دوران مخصوص علاقوں میں صبح 8 سے 9 بجے اور شام 5 سے 6 بجے کے دوران مخصوص علاقوں میں چڑیا شماری کی گئی۔ آئیے اب یہ بھی جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ چڑیا کو اتنی اہمیت کیوں دی جارہی ہے؟

چین میں چڑیا ماری مہم

آج سے کم و بیش 7 دہائیاں قبل 50ء کے عشرے میں چین میں تاریخی قحط آیا اور چین 1958 سے 1962 کے مابین جہنم کا منظر پیش کرنے لگا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق چین میں ڈیڑھ سے ساڑھے 4کروڑ لوگ ہلاک ہو گئے جس کی وجہ چین کی ماؤ حکومت کی چڑیا مار مہم تھی۔

ماؤ نے چوہوں، مچھر، مکھیوں، کیڑوں اور چڑیوں کے خلاف مہم شروع کی اور لوگوں سے کہا کہ ان جانوروں کو مار ڈالیں۔ چین کے بانی ماؤ کا کہنا تھا کہ چین چڑیوں کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔ چڑیا کو مارنے کیلئے ہر طریقہ آزمایا گیا، کسی نے چڑیوں کو گولی ماری تو کسی نے ان کے گھونسلے توڑ ڈالے۔

چینی حکومت کی شروع کردہ مہم کی پیروی کرتے ہوئے چینی قوم نے چڑیوں کا پیچھا کرتے ہوئے اس وقت تک شور مچانے کا طریقہ بھی استعمال کیا جب تک کہ چڑیاں اڑتے اڑتے بے ہوش نہ ہوجائیں۔ چڑیوں کو اپنے گھونسلے کی طرف جانے یا آرام کرنے کا موقع نہیں ملتا، مہم کے نتیجے میں لاکھوں کروڑوں چڑیاں ہلاک ہوگئیں۔

مہم کے بھیانک نتائج

چڑیا مار مہم کے بعد اچانک چینی قوم کی فصلوں میں حشرات بڑھنے لگے، ظاہر ہے کہ جب حشرات کوکھانے والی چڑیاں ہی باقی نہیں بچیں اور معدومیت کے خطرے سے دوچار ہوگئیں تو حشرات کا حملہ یقینی تھا اور ایسا ہی ہوا۔

ٹڈی دل کے جھنڈ کے جھنڈ چینی قوم کی فصلوں پر حملہ آور ہوئے اور کھڑی فصلوں کو بری طرح نیست و نابود کردیا جس کے نتیجے میں آنے والے قحط کو چین کیلئے موت کا طوفان کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ ٹڈی دل کے حملوں کے نتیجے میں آنے والے قحط سے کروڑوں اموات کے بعد چڑیا ماری مہم ترک کرنا پڑی۔

بالآخر چینی حکومت کو ہوش آیا اور روس سے لاکھوں چڑیاں لا کر چین میں بسائی گئیں۔ پہلے چین میں جن چڑیوں کی بہتات تھی، ان کی لاشوں سے چین بھر چکا تھا اور بعد ازاں انسانی اموات نے چینی قوم کو ایک نیا سبق سکھایا کہ قدرتی توازن کو چھیڑنا کوئی درست حرکت نہیں ہے، جس کے بعد اصلاحات لائی گئیں۔

Related Posts