وزیر اعظم عمران خان نے کورونا کو سنگین عالمی بحران قرار دیدیا، 10نکاتی حل پیش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM Imran terms COVID-19 as most serious global crisis since World War II

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس وبائی مرض کو دوسری عالمی جنگ کے بعد کا سب سے سنگین عالمی بحران قرار دیدیا، دس نکاتی حل بھی پیش کردیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دو روزہ خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران نے عالمی رہنماؤں کو کورونا کی وجہ سے ہونے والے معاشی تباہی سے بچنے کے لئے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا اور قرضوں کی معطلی اور امیر ممالک میں رکھے ہوئے چوری شدہ اثاثوں کی واپسی پر زور دیا۔

ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ وبائی بیماری سے انسانوں کو بے حد تکلیف ہوئی ہے اور 1930 کی دہائی کے بڑے بحران کے بعد اس وباء نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ متمول ممالک نے اپنی معیشت کی بحالی کے لئے مالی محرک کے طور پر 13 کھرب ڈالر لگائے ہیں ،انہوں نے کہا کہ صورتحال برقرار رہی تونشاندہی کی کہ ترقی پذیر ممالک میں لگ بھگ 100 ملین افراد انتہائی غربت کی لپیٹ میں آجائیں گے ۔

عمران خان نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اتنے بڑے معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے وسائل نہیں ہیں اور غریب ممالک کورونا کے معاشی اثرات سے نکلنے کیلئے قرضوں اور امداد کے منتظر ہیں۔اگر ترقی پذیر ممالک میں معاشی بحران کو روکنا ہے تو بین الاقوامی برادری کو کچھ اہم ترجیحی اقدامات کرنا ہونگے۔

انہوں نے فوری کارروائی کے لئے دس نکاتی ایجنڈا تجویز کیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

 کم آمدنی والے ممالک کے لئے قرض کی معطلی،کم ترقی یافتہ ممالک کے قرض کی منسوخی، متفقہ کثیر جہتی فریم ورک کے تحت دوسرے ترقی پذیر ممالک کے عوامی شعبے کے قرض کی تنظیم نواورامداد سمیت دیگر نکات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:حکومت اور علمائے کرام کا جمعہ کے دن یوم دعا منانے کا فیصلہ

وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ ایک ایک عمل غریب ممالک کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔

کورونا وبائی مرض کو دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے سنگین عالمی بحران قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وائرس سے تقریبا 65 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں اور 15 لاکھ کے قریب افراد ہلاک ہوگئے ہیں ۔

Related Posts