بلیک میل نہیں ہوں گے، قانون کی حکمرانی یقینی بنائیں گے، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کی پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی ہوم ورک شروع کرنے کی ہدایت
وزیر اعظم کی پنجاب کے اضلاع میں بلدیاتی ہوم ورک شروع کرنے کی ہدایت

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی۔ قانون کی حکم رانی کو یقینی بنائیں گے۔

پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی، قانون کی حکم رانی کو یقینی بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہماری پوری سیاسی جدوجہد ہی قانون کی حکم رانی کے لیے تھی۔

کور کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل بلاتفریق جاری رہے گا، ہم انصاف پر یقین رکھتے ہیں، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہوگی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، میرے لیے اقتدار سے زیادہ نظریہ اہم ہے، مخالفوں کے ساتھ بھی زیادتی نہیں کی تو اپنوں کے ساتھ کیوں کریں گے، لیکن احتساب کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹ سکتا، کور کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کے احتساب کے موقف کی تائید کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا مقصد حکومت گرانا ہے تو وہ اپنا شوق پورا کرلے، لیکن ہم کسی کی بلیک میلنگ میں آکر اپنے منشور سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اور نہ ہی اقتدار بچانے کی خاطر کسی کو این آر او دیں گے۔چوروں سے ملک کا پیسہ واپس لیں گے۔

وزیر اعظم نے اجلاس میں وزرائے اعلیٰ کو ہدایت کی کہ خیبرپختون خوا اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اسی سال منعقد کروائے جائیں، انہوں نے آزاد کشمیر کے انتخابات کی تیاریاں بھی تیز کرنے کی ہدایت دی۔

اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے جہانگیر ترین گروپ سے ملاقات پر بریفنگ دی گئی، عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب حکومت کسی رکن اسمبلی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنائے گی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ارکان اسمبلی کے تمام جائز تحفظات دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور دیگر ادارے مختلف کیسز پر آزادی سے اپنا کام کررہے ہیں، حکومت پنجاب کسی تحقیقاتی ادارے پر اثرانداز نہیں ہوگی۔

اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق ٹویٹ کا جائزہ لیا گیا اور اس کی مذمت بھی کی گئی۔

اس بارے میں کورکمیٹی کے ارکان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ بیانات اور ٹویٹ سے اس کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھتے ہیں، الیکشن کمیشن کو چاہیئے کہ اس واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف فوری سخت اقدامات اُٹھائے۔

Related Posts