پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو محض الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، سعید غنی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

saeed ghani ijaz jakhrani
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کو محض الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، سعید غنی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: صوبائی وزیراطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اعجاز جاکھرانی کو گھر پر چھاپا مار کر ہراساں کیا گیا،  پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا جا رہا ہے، ایک کیس پر ضمانت لیں تو نیا الزام لگا کر گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

صوبائی وزیرِ اطلاعات سعید غنی نے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جکھرانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ان کی ہمشیرہ علیمہ خان، وزیر دفاع پرویز خٹک سمیت دیگر حکومتی ارکان کے خلاف انکوائری ہورہی ہے لیکن انہیں حراست میں نہیں لیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو محض الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا جارہا ہے، نیب کو عوام کے حق میں بات کرنے والے کےخلاف لگا دیا جاتا ہے اسی وجہ سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات دائر کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور چیئرمین نیب چاہتے ہیں ملک میں اپوزیشن کا نام و نشان مٹا دیا جائے،وزیراعظم اور چیئرمین نیب سعودیہ اور چین کے ماڈل کی خواہش کرتے ہیں،سعودی عرب اور چین میں اپوزیشن ہے ہی نہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ کل جس طرح اعجاز جکھرانی کے گھر پر چھاپا مارا گیا وہ قابلِ مذمت ہے، اعجاز جکھرانی نے الیکشن نتائج پر ٹریبونل سے رابطہ کیا تھا، حکومتی نالائقیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے سارا تماشہ رچایا جا رہا ہے۔

وزیراطلاعات سندھ نے سوال اٹھایا کہ چیئرمین نیب اور نیب کا ادارہ کیا صرف ہمارے لیے بنایا گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ سارا ڈرامہ مہنگائی اور مقبوضہ کشمیر کے مسئلے سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا جارہا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اعجازجاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں ہراساں کیا گیا اور اب ان کے کزن اور جیکب آباد میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عباس جاکھرانی کو گرفتار کرلیا محض اس لیے کہ ان کے اکاؤنٹ پر میں ایک ٹھیکیدار نے پیٹرول کی مد میں رقوم ادا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اعجاز جاکھرانی کو گرفتار کرنے والا نیب پاکستان کے قانون کو تسلیم نہیں کرتا۔بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام کسی پر بھی لگایا جاسکتا ہے، ہ شرجیل میمن پربھی آمدن سےزائد اثاثے بنانے کا الزام لگا لیکن کچھ ثابت نہ ہوسکا۔

اس موقع پر مشیرِ جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ جس طرح میرے گھر میں گھس کر کارروائی کی گئی اس طرح مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتا، میرے خلاف انکوائری مخالفین کے کہنے پر کی جارہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین مجھ سے ڈرتے ہیں اور وہ جانتے ہیں مجھے انتخابات میں شکست نہیں دے سکتے۔  میرے خلاف ڈھائی سال سے انکوائری جاری ہے، میں کوئی دہشت گرد نہیں کہ میرے گھر میں گھسا جائے۔

مزید پڑھیں: نیب کا وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اعجاز جاکھرانی کے کراچی کے علاقے ڈی ایچ اے میں خیابانِ قاسم، اسٹریٹ  پر واقع گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا، جس کے دوران نیب کی 5 رکنی ٹیم نے کئی گھنٹے تک ان کے گھر کی تلاشی لی اور کئی فائلیں اور دستاویزات اپنے قبضے میں لیں۔

Related Posts