پشاورہائیکورٹ: مولانافضل الرحمان کی تقاریرپرپابندی غیرقانونی قرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fazlur-Rahman-Azadi-March.jpg
پشاورہائیکورٹ :مولانافضل الرحمان کی تقاریرپرپابندی غیرقانونی قرار

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پشاور ہائی کورٹ نےپیمراکی جانب سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی تقاریر نشر نہ کرنے کا اقدام غیر آئینی و غیر قانونی اور پیمرا کے آرڈیننس 2002ء کے منافی قرار دے دیا۔

پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھی اور جسٹس احمد علی پر مشتمل بینچ نے ریمارکس دیئے کہ مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس کو نشر کرنے پر پابندی آئین کی شق 19 اور پیمرا آرڈیننس کی شق 27 کے خلاف ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ پیمرا واقعی اس طرح کی کوئی پابندی لگائے تو اس کے اپنے قوانین موجود ہیں جس میں وجوہات دینی پڑیں گی کہ کیوں یہ پابندی لگائی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: مولانا فضل الرحمان کی وزیراعظم کو مستعفی ہونے کیلئے2 دن کی مہلت

جے یو آئی (ف) کے رہنما عبید اللہ انور کی جانب سے پیش کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پیمرا نے مولانا فضل الرحمٰن کی پریس کانفرنس کو نشر نہ کرنے کیلئے چینلز کو زبانی ہدایت جاری کی تھیں۔

تفصیلی فیصلے میں بینچ نے پیمرا کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنائے کہ نجی چینلز اپوزیشن کی سرگرمیوں کو بھی نشر کرے جس طرح وہ حکومت کی کرتے ہیں،بینچ نے کہا کہ آئین کا شق 19 ہر شہری کو اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے۔

تفصیلی فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ پیمرا کے سیکشن 27 میں واضح ہے کہ اگر کوئی پاکستان کے نظریے، نفرت آمیز تقاریر، لوگوں میں اشتعال اور قومی سلامتی سے متعلق حالات خراب کرنے کی کوشش کریگا تو اسی صورت میں پیمرا ایسے افراد کی تقاریر و دیگر تقریبات پر پابندی لگاسکتا ہے۔

Related Posts