پی ٹی آئی بمقابلہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی، کس کے دورِ حکومت میں پٹرول کی قیمت کیا رہی؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Prices of petroleum products likely increase up to Rs 9

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ہر بار پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر مہنگائی کا شور مچایا جاتا ہے کیونکہ پٹرولیم مصنوعات کا اثر تمام تر ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں سے کس کے دورِ حکومت میں پٹرول کی قیمت کیا تھی؟ آئیے جانتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ یکم ستمبر 2018 کو جب پی ٹی آئی نے اقتدار سنبھالا تو پٹرول کی قیمت 92 روپے 83 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 106 روپے 57 پیسے ریکارڈ کی گئی۔

آج پٹرول کی نئی قیمت 123 روپے 30 پیسے اور ڈیزل 120 روپے 4 پیسے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت پٹرول کی قیمت 30 روپے 47 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 13 روپے 83 پیسے فی لیٹر تک بڑھا چکی ہے اور ابھی تحریکِ انصاف کے 2 سال مزید باقی ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جون 2013 میں حکومت سنبھالی تو پٹرول 100 روپے 63 پیسے جبکہ ڈیزل 105 روپے 50 پیسے فی لیٹر فروخت ہورہا تھا۔ ن لیگ کی حکومت کا خاتمہ ہوا تو یکم جون 2013 کو پٹرول 87 روپے 70پیسے اور ڈیزل 98روپے 76پیسے فی لیٹر پر آگیا۔

مسلم لیگ (ن)کے دور میں مجموعی طور پر پٹرول 12 روپے 93 پیسے جبکہ ڈیزل 6 روپے 74 پیسے سستا ہوا اور زیادہ سے زیادہ پٹرول 113 روپے 24 پیسے اور ڈیزل 116 روپے 95 پیسے فی لیٹر تک فروخت ہوا جبکہ پیپلز پارٹی کے دور میں قیمتیں بڑھ گئیں۔

پیپلز پارٹی کے اقتدار سنبھالنے کے وقت یکم اپریل 2008 کے روز پٹرول کی قیمت 65 روپے 81 پیسے جبکہ ڈیزل کی 47 روپے 13 پیسے ریکارڈ کی گئی۔ یکم اپریل 2013 کو اقتدار کا خاتمہ ہوا تو پٹرول 102 روپے 30 پیسے جبکہ ڈیزل 108روپے 59پیسے تک جاپہنچا۔

پی پی پی نے مجموعی طور پر پٹرول کی قیمت میں 36 روپے 49 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 61 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا۔ پٹرول زیادہ سے زیادہ 108 روپے 45 پیسے اور ڈیزل 115 روپے 52 پیسے پر فروخت ہوتا رہا۔تینوں ادوار کا بخوبی تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ان ڈور ڈائننگ کی اجازت دینے پر حکومت کے مشکور ہیں، فیضان راوت

Related Posts