ایسا ملک جہاں دوسری شادی نہ کرنے پر عمر قید ہوسکتی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو: پکسا بے)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اکیسویں صدی کے دوران دنیا چاند پر پہنچنے کی دوڑ سے نکل کر مریخ تک جا پہنچی اور اب اپنی کہکشاں ملکی وے کو چھوڑ کر دیگر کہکشاؤں تک جانے کا ذکر چھڑ گیا ہے تاہم آج کے دور میں بھی کچھ ممالک ایسے قوانین کی پابندی میں ”ملوث“ ہیں جن پر باقی دنیا حیران و پریشان نظر آتی ہے۔

دنیا کے مختلف ممالک میں شادی کے متعلق روایات، مذہبی عقائد اور عمومی خیالات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ دور کیوں جائیں؟ ایک طرف پاکستان ہے جہاں شادی کیلئے نکاح اور مذہبی روایات کی تقلید ضروری ہے تو دوسری سمت ہمارا ہمسایہ ملک بھارت جہاں ہندو عقائد کی پیروی کی جاتی ہے تاہم یہ دونوں ہی طریقے صدیوں سے رائج ہیں جنہیں دنیا جانتی ہے۔

قدیم دور میں ایک سے زائد شادیاں عام تھیں اور بعض بادشاہوں کی بیویوں کی تعداد تو درجنوں سے نکل کر سیکڑوں تک بھی جا پہنچی تھی تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دنیا نے ترقی کی اور اب بہت سے ممالک میں اسلام کی طرز پر 4 شادیوں کی اجازت تو قائم رہ گئی، لیکن ایک سے زائد شادی کرنے کا رواج اور رجحان ختم ہوگیا اور بے شمار لوگ غیرشادی شدہ بھی رہ لیتے ہیں۔

بھارتی ویب سائٹ (نیوز 18) کے مطابق اریٹیریا میں ہر مرد کیلئے کم از کم 2 شادیاں کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اگر کوئی شادی شدہ جوڑا دوسری شادی سے انکار کرے تو مرد اور عورت دونوں کو سزادی جاسکتی ہے۔ مرد خود دوسری شادی سے انکار کرے یا خاتون اسے دوسری شادی سے روکے تو دونوں ہی صورتوں میں جیل کی سزا بلکہ عمر قید تک بھی سزا دی جاسکتی ہے۔

نیوز 18 کے دعوے کے مطابق دو شادیوں کے بعد ایک مرد پر دونوں ہی بیویوں کا حق مساوی تسلیم کیا جاتا ہے اور دو شادیوں کے قانون کی وجہ یہ بتائی گئی کہ اریٹیریا میں خواتین کی آبادی مردوں کے مقابلے میں دوگنا ہے اور اریٹیریا کے اس فیصلے پر عالمی سطح پر کافی تنقید ہوچکی ہے جبکہ اس ملک میں شادی کے علاوہ انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیاں بھی عام ہیں۔

تاہم یہ حقیقت نہیں اور اریٹیریا میں کوئی ایسا قانون نافذ نہیں جو لوگوں کو دوسری بار شادی پر مجبور کرے، نہ ہی اریٹیریا میں خواتین کی آبادی مردوں کے مقابلے میں دو گنا ہے۔ 2016 میں ایسی ہی ایک خبر وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اریٹیریا نے مردوں پر دوسری شادی لازمی قرار دے دی، تاہم اریٹیرین حکومت نے اس خبر کی تردید کردی تھی۔

Related Posts