نشانِ حیدر، لارنس نائیک محمد محفوظ شہید کا یومِ شہادت آج منایا جارہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لارنس نائیک محمد محفوظ شہید : نشانِ حیدر حاصل کرنے والے قومی ہیرو کا 48واں یومِ شہادت
لارنس نائیک محمد محفوظ شہید : نشانِ حیدر حاصل کرنے والے قومی ہیرو کا 48واں یومِ شہادت

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لارنس نائیک محمد محفوظ شہید قوم کا وہ مایہ ناز ہیرو ہے جس نے 1971ء کی جنگ میں دشمن کے دانت کھٹے کردئیے۔ آج قوم نشانِ حیدر حاصل کرنے والے ہیرو کا یومِ شہادت منا رہی ہے۔

پاک فوج کے جانباز سپاہی محمد محفوظ شہید نے ضلع راولپنڈی کے گاؤں پنڈ ملکاں میں25 اکتوبر 1944ء کو  آنکھ کھولی۔آپ 25 اکتوبر 1962ء کو فوج کا حصہ بنے اور 1971ء کی جنگ میں وہ کردار ادا کیا جسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODM2ODgsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MzY4OCAtINqG2KrYsdin2YQg2YXbjNq6INin2YXYsduM2qnbjCDYtNuB2LHbjCDZhtuSINqp24zYpyDZhdin2LHYrtmI2LEg2qnYpyDZhduB2Ybar9inINiq2LHbjNmGINi02qnYp9ixIiwidXJsIjoiIiwiaW1hZ2VfaWQiOjE4MzY4OSwiaW1hZ2VfdXJsIjoiaHR0cHM6Ly9tbW5ld3MudHYvdXJkdS93cC1jb250ZW50L3VwbG9hZHMvMjAyMy8xMi9tYXJraG9yLWh1bnRpbmctMzAweDI1MC5qcGciLCJ0aXRsZSI6ItqG2KrYsdin2YQg2YXbjNq6INin2YXYsduM2qnbjCDYtNuB2LHbjCDZhtuSINqp24zYpyDZhdin2LHYrtmI2LEg2qnYpyDZhduB2Ybar9inINiq2LHbjNmGINi02qnYp9ixIiwic3VtbWFyeSI6Itin2YXYsduM2qnbjCDYtNuB2LHbjCDZhtuSINiq2KfYsduM2K4g2qnbjCDYs9ioINiz25Ig2KjakduMINio2YjZhNuMINmE2q/YpyDaqdixINqG2KrYsdin2YQg2YXbjNq6INmF2KfYsdiu2YjYsSDaqdinINi02qnYp9ixINqp2LEg2YTbjNin25QiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]

کہتے ہیں جنگ کے دوران ایسی کارکردگی دکھانی چاہئے کہ جس کا اعتراف دشمن بھی کرنے پرمجبور ہوجائے۔ لارنس نائیک محمد محفوظ نے دشمن کے خلاف شجاعت کی وہ مثال قائم کی کہ بھارتی کمانڈر بھی اس کا اعتراف کرنے پر مجبور ہوگئے۔

دشمن کی فوج پاکستان کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی۔ ایک موقعے پر دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے لارنس نائیک محمد محفوظ نے نعرۂ تکبیر بلند کیا اور دشمن کے مورچے پر جھپٹ پڑے۔ دشمن کی فائرنگ سے پہلے ہی لارنس نائیک بہت زخمی ہوچکے تھے، مشین گن بھی ہاتھ سے چھوٹ گئی۔

دورانِ جنگ قوم کے بہادر جوان نے ہمت نہ ہاری اور دشمن کی مشین گنر کو دبوچ لیا۔ ایک سپاہی نے ان پر فائرنگ شروع کردی جس پر انہوں نے دشمن کو قابو میں لے کر اسے بھی واصل جہنم کیا، تاہم اگلے سپاہی نے سنگین سے مسلسل وار کرکے انہیں شہید کردیا۔

بعد از شہادت بھی لارنس نائیک محمد محفوظ کے ہاتھوں میں دشمن کی گردن موجود رہی جو ان کی شجاعت اور بے مثال بہادری کا ثبوت تھا۔ آپ کی خدمات کے اعتراف میں حکومت نےبعد از شہادت نشانِ حیدر سے نوازا جبکہ گاؤں پنڈ ملکاں کو محفوظ آباد کا نام دیا گیا۔

Related Posts