مودی سرکار نے مسلم تنظیم پر پابندی لگادی، کانگریس کا آر ایس ایس پر بھی بندش کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارتی حکومت نے مختلف مقامات پر چھاپوں اور سینکڑوں مسلم رہنماؤں کی گرفتاریوں کے بعد معروف مسلم تنظیم ’پاپولر فرنٹ آف انڈیا‘ (پی ایف آئی) اور اس سے وابستہ دیگر اداروں پر 5 برس کیلئے پابندی عائد کردی ہے، جس کے رد عمل میں کانگریس رکن نے آر ایس ایس پر بھی پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

مودی حکومت نے چند روز قبل سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف ملک گیر چھاپوں کا سلسلہ شروع کیا اور دہشت گردی کے الزام کے تحت پی ایف آئی کے رہنماؤں اور سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

انتہاء پسند تنظیم بی جے پی کی حکومت نے پی ایف آئی اور اس سے وابستہ اداروں پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے سخت ترین قانون (یو اے پی اے) کے تحت پابندی لگائی۔

وزارت داخلہ نے اپنے ایک حکم نامے میں کہا ہے کہ بیرونی فنڈز اور نظریات کے ساتھ یہ تنظیم ملک کی اندرونی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ بن گئی ہے۔

بھارتی وزارت داخلہ نے پی ایف آئی پر عراق اور شام کے شدت پسند گروپ داعش جیسے عالمی دہشت گرد گروہوں کے ساتھ روابط کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کے ساتھی یا ملحقہ ادارے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ایف آئی شدت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے اور اس کے روابط دہشت گرد تنظیم ’جماعت المجاہدین بنگلہ دیش‘ سے بھی پائے گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے نوٹس کے مطابق پی ایف آئی سے وابستہ ری ہیب انڈیا فاؤنڈیشن (آر آئی ایف)، کیمپس فرنٹ آف انڈیا (سی ایف آئی)، نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن، آل انڈیا امام کونسل، نیشنل ویمنز فرنٹ، جونیئر فرنٹ اور ایمپاور انڈیا فاؤنڈیشن نامی اداروں پر بھی فوری طور سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اس سے پہلے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی اتر پردیش، کرناٹک اور گجرات کی ریاستی حکومتوں نے بھی پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔

بھارتی وزارت داخلہ کا دعویٰ ہے کہ اگر پی ایف آئی اور اس سے ملحقہ اداروں پر فوری پابندی نہیں لگائی گئی تو یہ ملک مخالف جذبات کی تشہیر کرنے کے ساتھ ہی معاشرے کے ایک خاص طبقے (مسلمانوں) کو بنیاد پرست بنا سکتی ہے۔

پابندی پر رد عمل

کانگریس پارٹی کے ایک رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے ساتھ ہی سخت گیر ہندو تنظیم آر ایس ایس پر بھی پابندی لگنی چاہئے۔

مسلم تنظیموں اور جماعتوں نے بھی پی ایف آئی کے خلاف کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس کو جمہوری اقدار کیخلاف قرار دیا۔

مسلم رہنماوں کا کہنا ہے ملک میں مسلمانوں کیخلاف باقاعدہ ماحول تیار کیا جارہا ہے جبکہ شدت پسندوں اور اشتعال انگیزی کرنیوالے ہندو رہنماؤں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی۔

بھارت کی قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے مختلف ریاستوں کی ایجنسیوں کے حکام کے ساتھ مل کر منگل کو علی الصبح ملک کی 8 ریاستوں مدھیہ پردیش، کرناٹک، آسام، دہلی، مہاراشٹر، تلنگانہ، گجرات اور اتر پردیش میں مسلم تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دفاتر، اس کے رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تھے۔

اب تک پی ایف آئی کے تقریباً 300 رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، اس سے پہلے 22 ستمبر کو بھی ملک کی 15 ریاستوں میں چھاپوں کے دوران 100 کے قریب افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے مودی حکومت کے تمام الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ بھارت میں دلتوں، مسلمانوں اور قبائلیوں سمیت سبھی پسماندہ اور محروم طبقات کو بااختیار بنانے کیلئے کام کررہی ہے۔

Related Posts