لیڈی ہیلتھ ورکر بیٹے کے قتل کا معاملہ اٹھانے پر ملکی شہریت سے محروم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :خیبر پختونخوا کی لیڈی ہیلتھ ورکر بیٹے کے قتل کا معاملہ اٹھانے پر ملکی شہریت سے محروم، شناختی کارڈ بلاک، پولیس نے جینا محال کردیا۔

خیبر پختونخوا کے علاقے صوابی سے تعلق رکھنے والی خاتون مسرت بیگم نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں لیڈیز ہیلتھ ورکر تھی اور میں خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں اپنی ڈیوٹی سر انجام دیتی تھی۔

2014تک مجھے تنخواہ ملتی رہی ،اس کے بعد میرے بیٹے کو قتل کر کے خودکشی کا رنگ دے دیا گیا جب میں نے اپنے بیٹے کی موت کی انکوائری کرائی تو پتہ چلا کہ میرے بیٹے کو قتل کیا گیا ہے ۔

میں نے دوبارہ سے پولیس کو درخواست دی اور بتایا کہ میرے بیٹے کو ہمارے دشمنوں نے قتل کیا ہے لیکن پولیس نے میرا ساتھ نہ دیا الٹا مجھے ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا۔

پھر میں نے ڈسٹرکٹ کورٹ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں انکوائری کے لئے درخواستیں دیں ،بالآخر سپریم کورٹ سے میرے حق میں فیصلہ آیا تو اس دن کے بعد بعد پولیس اور دیگر ادارے میرے دشمن بن گئے ہیں۔

جان بوجھ کر میرے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے، میں یہاں پیدا ہوئی لیکن نادرا نے میرا شناختی کارڈ بلاک کر دیا ہے اور پولیس میرے پیچھے لگی ہوئی ہے ،پولیس کا میرے بارے میں کہنا ہے کہ میں پاگل عورت ہوں اور ایدھی ہوم پاگل خانے سے بھاگی ہوئی ہوں۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد پولیس کا شادی کی تقریب پر دھاوا، مطلوب ملزم پھر بچ کرنکل گیا

ان کا کہنا ہے کہ میں شہریوں کو نقصان پہنچا سکتی ہو اور وہ مجھے ڈھونڈ رہے ہیں تاکہ مجھے پاگل خانے میں داخل کرا دیں۔

خاتون کا کہنا ہے کہ میں حکومت پاکستان اورآرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے اپیل کرتی ہوں کہ مجھے ایک موقع دیا جائے تاکہ میں ثابت کر سکوں کہ میں پاکستانی ہوں میرے پاس تمام دستاویزات موجود ہیں جن سے میں ثابت کر سکتی ہوں کہ میں پاکستانی ہوں لیکن اب میرا تمام ریکارڈ نادرا سے ختم کر دیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان اس سلسلے میں میری مدد فرمائیں ۔

Related Posts