ڈی جی اور سیکریٹری کی مہربانیاں،کے ڈی اے افسر محمد زبیر چار عہدوں پر تعینات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈی جی اور سیکریٹری کی مہربانیاں،کے ڈی اے افسر محمد زبیر چار عہدوں تعینات
ڈی جی اور سیکریٹری کی مہربانیاں،کے ڈی اے افسر محمد زبیر چار عہدوں تعینات

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: ادارہ ترقیات کراچی میں 4 سال ادارے سے مبینہ غیر حاضر رہنے والے افسر نہ صرف تنخواہ وصول کرتا رہا بلکہ دوبارہ انٹری دیتے ہی افسر تعینات کردیا گیا۔

سابق ممبر ایڈمنسٹریشن عبد القدیر منگی،محمد زبیر پر اتنے مہربان ہوئے کہ انہیں 4 اہم عہدوں پر تعینات کروا دیا۔ پرسنل اسٹاف افسرڈی جی محمد زبیر چار عہدوں کے ساتھ سیٹ پر براجمان ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی تا حال جاری ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے بھی کوئی نوٹس نہیں لیا بلکہ ان دنوں ڈی جی کے بھی چہیتے بنے ہوئے ہیں۔دوسری طرف سیکریٹری کے ڈی اے بھی محمد زبیر پر مہر بان ہیں، کئی قابل افسران کی موجودگی کے باوجود سیکریٹری نے انہیں 4 اہم عہدوں سے سابق ممبر ایڈمن کی فرمائش پر نواز رکھا ہے۔

موصوف محمد زبیر کے پاس چار پر کشش عہدوں میں (1)ڈی جی کے ڈی اے کے پرسنل اسٹاف آفیسر کا عہدہ، (2)اسسٹنٹڈائریکٹر ایڈمن ریکوری، (3)اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیڈرل بی ایریا ریکوری برانچ اور (4)اسٹنٹ سیکریٹری جنرل وہیکل شامل ہے۔

کے ڈی اے کی تاریخ میں پہلی بار محمد زبیر کو بیک وقت چار عہدوں سے نوازا گیا ہے، کے ڈی اے ذرائع کے مطابق سینئر اور با صلاحیت افسران کو نظر انداز کر کے ایک افسر پر نوازشات کی بارش نے حق دار ملازمین کے ساتھ زیادتی اور سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔

اس سے پہلے بھی محمد زبیر جن کاتعلق آئی ٹی ڈپیاڑٹمنٹ سے ہے،ان پر الزام ہے کہ موصوف نے اسٹنٹ سیکٹریری وہیکل کے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ممبر فنانس کے عہدے کی گاڑی اپنے دوست افسر جنکا تعلق آ ئی ٹی ڈپاٹمنٹ سے ہے کو غیر قانونی طور پر دے رکھی ہے۔

موصوف فرماتے ہیں کہ انہوں نے کروڑوں روپے ماہانہ کے ڈی اے کو پٹرول کی بچت کر کے فائدہ پہنچایا ہے، جبکہ اس کے برعکس موصوف مخصوص افسران کو پیٹرول جاری کرنے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔

تاہم یہ کارنامہ ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے۔ لاڈلے افسر محمد زبیر عرصہ دراز سے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ سے تنخواہ لے رہے تھے۔غیر حاضری کے باوجود مفت کی تنخواہ وصول کررہے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ موصوف نے گزشتہ 4 سال ایک نجی فضائی کمپنی میں اہم عہدے پر کام کر کے بھی مبینہ تنخواہ وصول کی ہے۔ ڈی جی آصف اکرام کی نگاہ کرم سے پرسنل اسٹاف آفیسر تعینات ہوئے بعد ازاں ممبر اے قدیر منگی کی مہربانیوں سے آج چار پر کشش عہدوں پر تعنیات ہیں۔

اس حوالے سے محمد زبیر سے جب موقف مانگا گیا تو انہوں نے نجی ملازمت سے صاف انکار کردیا اور کہا کہ وہ پہلے دن سے کے ڈی اے میں ملازمت کر رہے ہیں اور کبھی دوسری ملازمت نہیں کی جبکہ 4 عہدوں کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میری کارکردگی دیکھ کر ڈی جی نے مجھے 4 عہدوں پر بیک وقت تعینات کیا ہے۔

کے ڈی اے افسران اور ملازمین نے ڈی جی اور سیکریٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اگر فوری طور پر اس کا نوٹس نہیں لیں گے تو پھر بات آگے تک جائے گی، اور سپریم کورٹ میں جاری کراچی کیس میں درخواست دی جا سکتی ہے۔

Related Posts