گلستان جوہر میں غیر قانونی روڈ کٹنگ، کے ڈی اے کو 18 لاکھ کا نقصان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

KDA loss of 1.8 million for Illegal road cutting in Gulistan-e-Jauhar

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن لمیٹڈ نے گلستان جوہر میں کیبل ڈالنے کے لیے غیر قانونی کھدائی سے این ای ڈی یونیورسٹی کے سامنے علاقے میں سڑک برباد کردی،ادارہ ترقیات کراچی کے ایکسیئن اور متعلقہ عملے نے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ۔

اتوار اور پیر کو ہونے والی تقریباً 1200فٹ طویل روڈ کٹنگ جس سے ادارہ ترقیات کو 18 لاکھ روپے روڈ کٹنگ چالان کی مد میں ملنے تھے ، وہ ٹھیکیدار وزیر حیدر کی مبینہ بد عنونی کے باعث بعض کے ڈی اے ملازمین کی ملی بھگت سے نہ مل سکے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے کو خطیر رقم س محروم کرنے والوں میں کے ڈی اے کے کرپٹ ملازمین عقیل احمد اور محمد ذیشان عرف بابو راؤشامل ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 18 لاکھ کا چالان بنوانے کے بجائے ٹھیکیدار نے کے ڈی اے کے عملے کو بند بانٹ کے لیے 5 لاکھ روپے ادا کیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایکسیئن انجینئرنگ گلستان جو ہر ڈویژن راحت فہیم بھی اس معاملے میں ملوث ہے۔ ادارے کو مالی نقصان پہنچانے کے باوجود چیف انجینئر کے ڈی اے مبین صدیقی نے اب تک کسی افسر کے خلاف کوئی کارروائی کی نہ ہی ڈی جی کے ڈی اے نے کوئی ایکشن لیا ہے ۔

اس حوالے سے کے ڈی اے گلستا ن جوہر ڈویژن کے ایکسیئن راحت فہیم نے ایم ایم نیوز ٹی وی کو بتایا کہ مذکورہ غیر قانونی روڈ کٹنگ سے انکار نہیں ہے تاہم یہ اتوار کو تعطیل کے روز کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم نیوز ٹی وی کی نشاندہی پر میں نے فوری اس مقام کا دورہ کیا ہے اور اس روڈ کٹنگ کے خلاف پی ٹی سی ایل ، متعلقہ تھانہ ، اور چیف انجینئر کے ڈی اے کو خط لکھ دیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ڈی اورنگی رضوان خان نے میڈیا ٹرائل پر شارق الیاس کیخلاف 5 کروڑ کادعویٰ دائر کردیا

انہوں نے اس خط کی رسیونگ دکھاتے ہوئے کہا کہ اس میں جو بھی ملازم ملوث ہو گا اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی عمل میں آئےگی ، ایک سوال پر راحت فہیم نے کہا کہ چیف انجینئر مبین صدیقی کو خط لکھنے کا مقصد یہ ہی ہے کہ وہ اس پر ایکشن لیں اگر میں اس میں ملوث ہوتا تو کبھی اتنے آگے تک اس روڈ کٹنگ کے خلاف کاروائی کی سفارش نہ کرتا ۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ 7 روز میں پی ٹی سی ایل کو رجوع کرنے کا کہا ہے اگر انہوں نے چالان کے لیے رجوع نہ کیا تو پھر میں ایف آئی آر درج کروانے کے ساتھ ڈالا گیا کیبل اکھاڑ کر کے ڈی اے ضبط کر لے گا جبکہ ٹھیکیدارجس نے روڈ کٹنگ کی ہے جس کا نام وزیر حیدر معلوم ہوا ہے جبکہ پی ٹی سی ایل کو بھی ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Related Posts