پی ڈی اورنگی رضوان خان نے میڈیا ٹرائل پر شارق الیاس کیخلاف 5 کروڑ کادعویٰ دائر کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PD Orangi Rizwan Khan has filed a suit against Sharq Ilyas

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :پروجیکٹ ڈائریکٹراورنگی محمد رضوان خان نے نیب زدہ سابق نگراں پی ڈی اورنگی شارق الیاس کیخلا ف 5 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔

غیر قانونی طور پر پروجیکٹ اورنگی ٹاون کے نگراں ڈائریکٹر کا چارج لینے والے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پلی بارگین زدہ افسر شارق الیاس نے مستقل پروجیکٹ ڈائریکٹر اورنگی ٹاؤن محمد رضوان خان کی عدالتی احکامات اور چیف سیکریٹری کے نوٹیفکیشن کے ذریعہ دوبارہ تعیناتی کو ذاتی انا کا مسئلہ بنالیا ، چیف سیکریٹری کے احکامات کو جعلی کہہ کر سیٹ چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

دوسری طرف کے ایم سی کے محکمہ ہیومن ریسورسز مینجمنٹ کے سینئر ڈائریکٹر جمیل فاروقی نے بھی اب تک سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کیا ہے اور شارق الیاس کو چیف سیکریٹری کی جانب سے عہدے سے ہٹانے کےباوجود سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔

اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ کی اراضی ٹھکانے لگانے کے ادھورے کام کو سر انجام دینے کے لیے نیب زدہ افسر شارق الیاس عدالتی اور چیف سیکریٹری کے احکامات کو کوئی اہمیت نہیں دے رہے ۔

نوٹیفکیشن جاری ہونے کے 5 روز بعد بھی شارق الیاس نے پی ڈی اورنگی کا کمرہ خالی نہیں کیا ۔دوسری طرف کے ایم سی کے سینئر افسر پی ڈی اورنگی رضوان خان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگانے ، کمرے پر قبضے اور بدنام کرنےکے خلاف رضوان خان نے 5 کروڑ روپے ہرجانے کادعویٰ دائر کردیا ہے۔

اس حوالے سے پی ڈی اورنگی رضوان خان نے ایم ایم نیوز ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے خلاف مہم پر افسوس ہے۔ میڈیا مہم وہ لوگ چلا رہے ہیں جو نیب سے سزا یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون کا طالب علم ہوں۔

چیف سیکریٹری سندھ کے حکم کی تعمیل کی ہے جو پروجیکٹ ڈائریکٹر تعینات تھے وہ غیر قانونی تھے، انکا آرڈربحیثیت نگراں پی ڈی تھا۔ جوائننگ تک کی اجازت موجود نہ تھی۔

اپنے ٹرن اوور میں 140ملین مختلف اداروں پر نکالے اور ریکوری میں اضافہ کیا۔ محمد رضوان خان ایک مخصوص ٹولہ اور انکے ساتھ بلیک میلرز مہم چلا رہے ہیں۔ ہتک عزت کا نوٹس دے چکا ہوں۔ آخری نوٹس بھی دے دیا۔

رضوان خان نے کہا کہ سوشل میڈیا اور ایک مخصوص فرد اور گروپ کی جانب سے مجھ پر بے بنیاد الزامات کی مہم پر میں اپنی سابقہ تعیناتی میں کی گئی خدمات کا زکر کرتا چلوں کہ اپنے ٹرن اوور میں 140ملین مختلف اداروں پر واجبات کا سراخ لگایا اور اس کی ریکوری شروع کر رکھی تھی جو آج کل رکی ہوئی ہے۔

محمد رضوان خان نے کہا کہ ایک ارب کی اراضی ناجائز لیز نہ کرنے پر جبری ہٹایا گیا تھا۔ سرکاری اراضی کی حفاظت قومی فریضہ سمجھ کر کرتا رہا ہوں، اسی لینڈ مافیا نے میرے خلاف محاز کھولا تھا اور اب بھی میرے خلاف میڈیا مہم چلائی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:کے ڈی اے کے کرپٹ افسران نے اربوں روپے کی اراضی ٹھکانے لگادی

خود کو احتساب کے لئے پیش کرتا ہوں تفصیلی موقف جلد دوں گا۔ رضوان خان نے کہا کہ چیف سیکریٹری سندھ نےمیری ملازمت کے دوران یہ میری تعیناتی کاچوتھا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس سے قبل ای ڈی او ٹنڈوالہ یار، دادو، ریونیو رہا۔ ڈپٹی کمشنر بھی رہا ہوں۔

نہ ماضی داغدار تھا نہ اب۔ عدالت میں پانچ کروڑ کا ہتک عزت کا دعوی دائر کردیا ہے۔ بلیک میلنگ کرنے والے کو لیگل نوٹس بھی دے دیا ہے اور آخری حد تک جاؤں گا۔ادارے اور ملک کا وفا دار ہوں اسی لیے مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

Related Posts