غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل کا اجراء، کشمیر اگلا فلسطین بن سکتا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارتی حکومت نے کورونا وائرس کی وباء کے دوران مقبوضہ کشمیر کی آبادی کی شرح تبدیل کرنے کیلئے غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔مئی سے اب تک 25ہزارسے زیادہ افراد کو رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا جا چکا ہے اور انھیں رہائش گاہ کا حقدار قرار دیا گیا ہے اور اس سے قبل سرکاری ملازمتیں صرف مقامی لوگوں کے لئے مخصوص تھیں۔

غیر مقامی لوگوں کوکشمیرمیں رہائش فراہم کرنے کا فیصلہ کشمیری عوام کو خاموش کرنے اور انہیں اپنے ہی خطے میں اقلیت بنانے کی کوشش ہے۔

کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران بھارتی حکومت نے اپریل میں ڈومیسائل قوانین کا اجراء کیاتھا،بہار میں جاری کردہ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے جبکہ بہت سے غیرمقامی لوگ جو کشمیر میں رہائش پذیر ہیں انہیں رہائشی حقوق بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔

کشمیر میں ڈومیسائل جاری کرنے کی یہ پالیسی خطے کے لئے تباہ کن ہوگی جس کا مقصد خطے کے مسلم کردار کو تبدیل کرنا ہے۔ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے ڈومیسائل دینے کے اقدام کو مسترد کردیا ہے کہ یہ اقدام بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کا حصہ ہے ، یہاں تک کہ کشمیریوں نے بھی اس جعلی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کو مسترد کردیا ہے۔

امریکی صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے بھی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ کشمیر یوں کے حقوق کو یقینی بنائے کیونکہ اختلاف رائے ، پرامن احتجاج اور انٹرنیٹ خدمات روکنے سے جمہوریت متاثر ہوتی ہے۔ عالمی برادری محض بیانات جاری کرنے کے علاوہ بھارت کے خلاف کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے کیونکہ وہ اپنے مظالم جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس خطے کی خود مختاری کو منسوخ کرنے اور مواصلاتی ناکہ بندی کے بعد سے گذشتہ ایک سال کے دوران کشمیریوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس کے بعد کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہوا اور خطے میں کیسزکی تعداد میں اضافہ ہوا لیکن ہندوستان کی افواج نے کشمیر پر اپنے مظالم اور انسانی حقوق پامالیوں کا سلسلہ جاری رکھا اور اب ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجراء ایک اور قدم ہے۔

ہندوستان ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے معاملے میں انتہائی تیزی دکھارہا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ کشمیریوں کے مستقبل کا تعین کرنے کے حقوق کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ بھارت کو لازمی طور پر ان ڈومیسائل کو فوری طور پر منسوخ کرنے ، تمام غیر منصفانہ قوانین کو کالعدم قرار دینے اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کو یقینی بنانا چاہئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے سے روکنے کے لئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور دیگر عالمی رہنماؤں سے رجوع کیا ہے۔ اگر ہم اس پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرتے ہیں تو کشمیر اگلا فلسطین بن جائے گا ۔

Related Posts