جامعہ کراچی سینٹر آف ایکسیلنس اِن میرین بیالوجی مستقل ڈائریکٹر سے محروم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 جامعہ کراچی میں سینٹر آف ایکسیلنس اِن میرین بیالوجی میں گزشتہ 2 برسوں سے مستقل ڈائریکٹر تعینات نہ کیا جا سکا ۔

موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے سینٹر آف ایکسیلنس اِن میرین بیالوجی کے ڈائریکٹر کا چارج چھوڑ کر اسسٹنٹ پروفیسر نور السحر کو انچارج CEMB بنا دیا ہے ۔

اس سے قبل سینٹر آف ایکسیلنس اِن میرین بیالوجی جامعہ کراچی میں آخری مستقل ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر غزالہ صدیقی تھیں ۔ جن کی اپریل 2020 میں ریٹائرمنٹ کے بعد ڈاکٹر ارشد اعظمی کو سات روز کیلئے بحثیت ڈین کے ڈائریکٹر CEMB بنایا گیا ۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد پروفیسر ڈاکٹر تبسم محبوب کو بحثیت ڈین کے ڈائریکٹر بنایا گیا تھا جنہوں نے 15 روز میں سینٹر کا دورہ تک نہیں کیا اور ریٹائر ہوگئیں۔

جس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر عابد حسنین کو بھی بحثیت ڈین کے ڈائریکٹر بنایا گیا تھا، اس دوران عابد حسنین اور خالد عراقی کے مابین تعلقات کشیدہ ہونے کی وجہ سے ان کو ہٹا کر ڈائریکٹر کا چارج ایسوسی ایٹ پروفیسر TTS منور رشید کو قائم مقام ڈائریکٹر کا چارج دیا گیا تھا ۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر TTS منور رشید کی غیر قانونی طور پر قائم مقام ڈائریکٹر کی تعیناتی کیخلاف ڈاکٹر احسان الہی ولیم اور ڈاکٹر صفیہ خانم نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے منور رشید کی جوائننگ کی تاریخ سے ہی تعیناتی کو منسوخ کر دیا تھا ۔ جبکہ منور رشید نے اس دوران بھرتی بھی کی تھی ۔

جس کے بعد سے ڈین سائنس ڈاکٹر پروفیسر ناصرہ خاتون کو CEMB کا ڈائریکٹر کا اضاقی چارج دے دیا گیا تھا جنہوں نے گزشتہ روز چارج چھوڑ کر CEMB  اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نورالسحر کو چارج دے دیا ہے ۔

واضح رہے کہ سینٹر آف ایکسیلنس اِن میرین بیالوجی میں کوئی بھی پروفیسر  ایسوسی ایٹ پروفیسر ہی موجود نہیں ہے جبکہ سینٹر میں موجود تمام اسسٹنٹ پروفیسر TTS پر ہیں اسی وجہ سے اسسٹنٹ پروفیسر نور السحر کو BPS پر ہونے کی وجہ سے چارج دیا گیا ہے۔

Related Posts