برطانیہ نے بھی سعودی تیل تنصیبات حملوں کی ذمہ داری ایران پرعائدکردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانیہ نے بھی سعودی تیل تنصیبات حملوں کی ذمہ داری ایران پرعائدکردی
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور دیگر یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے  سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکا اور دیگر یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر فوجی کارروائی میں شامل ہوسکتے ہیں۔

بورس جانسن کے مطابق اس بات کا ’قوی امکان ہے‘ کہ سعودی تیل کی پیداوار کو نصف کردینے اور جنگ کے خطرے کو بڑھا دینے والے ان حملوں کے پیچھے ایران تھا، خلیج فارس میں امریکی قیادت میں شروع کی جانے والی عسکری کوششوں میں برطانیہ کے شریک ہونے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

بورس جانسن نے واضح کیا کہ برطانیہ ان تجاویز کا باریک بینی سے جائزہ لے گا جن میں سعودی عرب کے دفاع کی خاطر مزید معاونت کرنے کا کہا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ پر ’ایرانی ساختہ کروز میزائل کی باقیات‘ دیکھی جا سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا حوثی باغیوں کا دعوی ’غیر حقیقی‘ دکھائی دیتا ہے۔

برطانوی وزیراعظم نے ایران میں فوجی مداخلت کے زیرغور ہونے کو مسترد کردیا تاہم انہوں نے ایران پر پابندیوں کے امکانات ظاہر کیے، انہوں نے کہا کہ وہ مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کے لیے امریکا اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ کام کریں گے۔

یاد رہے کہ 14 ستمبر 2019 کو سعودی عرب کی دو بڑی آئل فیلڈز پر حملے کیے گئے تھے جن میں آرامکو کمپنی کے بڑے آئل پروسیسنگ پلانٹ عبقیق اور مغربی آئل فیلڈ خریص شامل ہیں۔

 امریکا نے حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹہراتے ہوئے سیٹلائٹ کی تصویر شئیرکی تھی اور دعویٰ کیا تھا حملہ ایران کے جنوبی علاقے سے کیا گیا تاہم ایران نے حملے کے تمام الزامات کو مسترد کردیا تھا، ایرانی صدر کا کہنا تھا آئل تنصیبات پر حملہ یمن میں حملوں کی جوابی کارروائی پر ہوئے ۔

Related Posts